منگل‬‮ ، 26 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سپریم کورٹ میں سانحہ آرمی پبلک سکول کیس کی سماعت چیف جسٹس نے متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھتے ہوئے ایسازبردست اعلان کردیا جو کسی کے بھی وہم و گمان میں نہ تھا

datetime 4  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ میں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کیس کی سماعت، عدالت عظمیٰ نے پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ابراہیم کی سربراہی میں قائم کمیشن کی رپورٹ اٹارنی جنرل کو فراہم کرنے جبکہ اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر کمیشن رپورٹ پر جواب جمع کرانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

معاملہ کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت سانحہ کے شہدا بچوں کے والدین نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ ہمیں کمیشن رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے ، ھم انصاف کے متلاشی ہیں۔چیف جسٹس نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ ہمیں آپ سے بے حد ہمدردی ہے،جو آپ کے ساتھ ہوا ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہے تھا، رپورٹ ابھی ہم نے نہیں پڑھی اور حکومت کا جواب آئے گاتو دیکھ لیں گے،قانون اور آئین کے مطابق جو ہوگا وہی کریں گے،یہاں قانون کی حکمرانی ہے جس کی کوتائی ہے اسے قانون کے مطابق دیکھیں گے،ہم نے کسی بھی زمہ دار کو نہیں چھوڑنا ہے،ہم نے کمیشن بنایا ہے ہم ہی اسے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔جسٹس اعجازلاحسن نے کہا کہ چھے والیم پر مشتمل رپورٹ ہے پہلے عدالت دیکھے گی پھر بتائیں گے، جو رپورٹ آئی ہے اس پر فیصلہ عدالت نے ہی کرنا ہے۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر کمیشن کی رپورٹ اٹارنی جنرل کو فراہم کرنے جبکہ اٹارنی جنرل سے رپورٹ پر جواب طلب کرتے ہوئے معاملے کی سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…