ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

سپریم کورٹ میں سانحہ آرمی پبلک سکول کیس کی سماعت چیف جسٹس نے متاثرین کے زخموں پر مرہم رکھتے ہوئے ایسازبردست اعلان کردیا جو کسی کے بھی وہم و گمان میں نہ تھا

datetime 4  اگست‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آن لائن)سپریم کورٹ میں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کیس کی سماعت، عدالت عظمیٰ نے پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس ابراہیم کی سربراہی میں قائم کمیشن کی رپورٹ اٹارنی جنرل کو فراہم کرنے جبکہ اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر کمیشن رپورٹ پر جواب جمع کرانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

معاملہ کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔ دوران سماعت سانحہ کے شہدا بچوں کے والدین نے عدالت کے روبرو موقف اپنایا کہ ہمیں کمیشن رپورٹ کی کاپی فراہم کی جائے ، ھم انصاف کے متلاشی ہیں۔چیف جسٹس نے اس موقع پر ریمارکس دئیے کہ ہمیں آپ سے بے حد ہمدردی ہے،جو آپ کے ساتھ ہوا ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہے تھا، رپورٹ ابھی ہم نے نہیں پڑھی اور حکومت کا جواب آئے گاتو دیکھ لیں گے،قانون اور آئین کے مطابق جو ہوگا وہی کریں گے،یہاں قانون کی حکمرانی ہے جس کی کوتائی ہے اسے قانون کے مطابق دیکھیں گے،ہم نے کسی بھی زمہ دار کو نہیں چھوڑنا ہے،ہم نے کمیشن بنایا ہے ہم ہی اسے پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔جسٹس اعجازلاحسن نے کہا کہ چھے والیم پر مشتمل رپورٹ ہے پہلے عدالت دیکھے گی پھر بتائیں گے، جو رپورٹ آئی ہے اس پر فیصلہ عدالت نے ہی کرنا ہے۔عدالت عظمیٰ نے اس موقع پر کمیشن کی رپورٹ اٹارنی جنرل کو فراہم کرنے جبکہ اٹارنی جنرل سے رپورٹ پر جواب طلب کرتے ہوئے معاملے کی سماعت چار ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…