اسلام آباد (آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے دہری شہریت پر وزیراعظم کے معاونین خصوصی کو عہدوں سے ہٹانے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر خارج کر دی۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا عدالت نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ معاونین خصوصی کی دہری شہریت پر آئین و قانون میں کوئی پابندی نہیں لگائی گئی ۔معاونین خصوصی وفاقی کابینہ کے ارکان نہیں ہوتے آئین کے آرٹیکل 63 میں لگائی گئی پابندی ارکان اسمبلی کے لئے ہے وزیر اعظم عوام کو جوابدہ ہیں، اکیلے ریاست
کا نظام نہیں چلاسکتے دوہری شہریت پر وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی حْب الوطنی پر شک نہیں کیا جاسکتا معاون خصوصی کا تقرر وزیر اعظم کا اختیار، تعداد کی بھی کوئی پابندی نہیں عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی لکھا کہ وزیراعظم پر بھاری ذمہ داریاں ہوتی ہیں اور وہ عوام کو جوابدہ ہوتا ہے وزیراعظم کو اپنے معاونین مقرر کرنے کی آزادی ہونی چائیے دہری شہریت کی پاکستان سیٹیزن ایکٹ اجازت دیتا ہے دہری شہریت رکھنے والے پاکستانیوں کی اہمیت اور کردار نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔