سرینگر(این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے دس ہزار غیر کشمیریوں کی جموں وکشمیر آمد پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بھارتی قابض انتظامیہ سے کہا ہے کہ اس بات کی تصدیق کی جائے کہ کہیں یہ لوگ کورونا وبا میں مبتلا تو نہیں ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مفتی ناصر الاسلام نے سرینگر میں ایک میڈیا انٹرویو امرناتھ یاتریوں کیلئے کورونا وائرس کے ٹیسٹ اور قرنطینہ کی سہولت کے بارے میں بھی سوال کیا کیونکہ ہندو یاتری امرناتھ یاترا کیلئے کشمیر پہنچنے والے ہیں۔ انہوں نے حیرانگی ظاہر کہ کہ مہلک وبا کے دوران دس ہزار غیر کشمیری کارکن خاموشی سے کشمیر پہنچ گئے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ یہ غیر کشمیری ایسے وقت میں مقبوضہ علاقے پہنچے ہیں جب وبا اپنے عروج پر ہے ، متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اورسرینگر سمیت تمام ضلعی ہیڈ کواٹرز کاسخت لاک ڈائون جاری ہے ۔انہوںنے سول کیاکہ وبا کے دوران غیر کشمیری کارکنوں کو مقبوضہ علاقے لانے کی کیاضرورت تھی ۔ مفتی ناصر اسلام نے مزید کہاکہ کیاان غیر کشمیری کارکنوںکا کورونا کا ٹیسٹ کیاگیا اور اگر وہ مثبت آیا تو ان کیلئے قرنطینہ کی کوئی سہولت ہے یا نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان غیر مقامی کارکنوںکی اکثریت کشمیری عوام کے ساتھ گھل مل جاتی ہے جس سے کشمیر کی پوری آبادی کو وبا تیزی سے پھیلنے شدید خطرہلاحق ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نے ابھی تک یاتریوں کے کوررونا کے ٹیسٹ کرانے اور ان کیلئے قرنطینہ کی سہولت ے بارے میں آگاہ نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر میں یہ تاثر پایا جاتا ہے کہ بھارت وادی کشمیر میں مقامی آبادی میں مہلک وائرس پھیلانے کیلئے جان بوجھ کرکورونا وائرس سے متاثرہ افراد کو مقبوضہ علاقے منتقل کررہا ہے ۔