اتوار‬‮ ، 24 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

چند منٹوں میں کووڈ 19 کی تشخیص  کرنے والا بلڈ ٹیسٹ تیار

datetime 20  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کینبرا (این این آئی )آسٹریلیا کے سائنسدانوں نے دعوی کیا ہے کہ وہ خون کے نمونوں سے صرف 20 منٹ میں کورونا وائرس کے مثبت ہونے کی تصدیق کرنے کے قابل ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق موناش یونیورسٹی کے ماہرین نے یہ بلڈ ٹیسٹ تیار کیا اور انہیں توقع ہے کہ اس دریافت سے عالمی سطح مقامی طور پر کووڈ 19 کے پھیلا کو محدود کرنے میں مدد مل سکے گی۔ان کا کہنا تھا کہ

وہ خون کے نمونوں سے 20 مائیکرو لیٹرز پلازما سے کووڈ 19 کے حالیہ کیسز کی تشخیص کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔اس تحقیق میں بایو پیرا اور مونا یونیورسٹی کے کیمیکل انجنیئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین نے اکٹھے کام کیا اور ایک ایسا سادہ خون کا ٹیسٹ تیار کیا جو خون میں کورونا وائرس کی بیماری کے ردعمل میں بننے والی اینٹی باڈیز کی موجودگی کی شناخت کرسکتا ہے۔محققین نے بتایا تھا کہ کورونا وائرس کے نتیجے میں جسم میں خون کے سرخ خلیات کا ایک اجتماع بن جاتا ہے جو کہ برہنہ آنکھ سے بھی دیکھا جاسکتا ہے جبکہ محققین 20 منٹ میں مثبت یا نیگیٹو نتیجہ بتاسکتے ہیں۔اس وقت پی سی آر ٹیسٹ کے ذریعے لوگوں میں کورونا وائرس کی تشخیص کی جاتی ہے مگر آسٹریلین محققین کا کہنا تھا کہ خون کے ٹیسٹ سے یہ بھی تعین کیا جاسکے گا کہ کوئی حال ہی میں کووڈ 19 کا شکار رہ کر صحتیاب ہوچکا ہے اور ممکنہ طور پر کلینیکل ٹرائلز میں ویکسینیشن کے عمل سے گزرنے والے افراد میں اینٹی باڈیز کی سطح کو جانچنے کے لیے بھی استعمال ہوسکے گا۔محققین کا کہنا تھا کہ ایک سادہ لیبارٹری سیٹ اپ کے ذریعے دنیا بھر میں طبی عملے کے افراد ایک گھنٹے میں 200 خون کے نمونوں کا ٹیسٹ کرسکیں گے، جبکہ جدید ترین آلات سے لیس ہسپتالوں میں ہر گھنٹے 700 سے زائد خون کے نمونوں کی تشخیص ہوسکے گی، جو دن بھر میں لگ بھگ 17 ہزار بن سکتی ہے۔اس تحقیقی کام کے نتائج جریدے جرنل اے سی ایس سینسرز میں شائع ہوئے اور نتائج سے کورونا وائرس کے

زیادہ خطرے کا سامنا کرنے والے ممالک کو آبادی کی اسکریننگ، کیسز کی تشخیص، اور کلینیکل ٹرائلز کے دوران ویکسین کی افادیت کے بارے میں جاننے میں مدد مل سکے گی۔محققین کا کہنا تھا کہ نتائج دنیا بھر کی حکومتوں اور طبی ٹیموں کو پرجو کردینے والے ہیں جو کووڈ 19 کے پھیلا کو روکنے کے لیے سرگرم ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس مشق سے اینٹی باڈیز ٹیسٹنگ کی شرح بڑھانے کے

مواقع بھی بڑھ سکتے ہیں۔تحقیق کے دوران لوگوں کے پلازما یا خون کے سرخ خلیات کے سیرم کو دیکھا گیا تھا اور مختلف تجربات کے ذریعے کامیابی حاصل کی گئی۔محقققین کا کہنا تھا کہ اس سادہ، فوری اور آسان طریقہ کار سے کورونا وائرس کے اینٹی باڈیز ٹیسٹنگ کے لیے بہترین ہے جبکہ یہ کووڈ 19 کی وبا کے بعد بھی ایک کارآمد ٹول ہوگا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…