اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پی ٹی آئی حکومت آنے کے بعد آٹے کی قیمتوں میں 94 جبکہ چینی کی قیمتوں میں 69فیصد اضافہ ہوا ہے، اس طرح ملک کی حالیہ تاریخ میں زبردست مہنگائی دیکھنے کو ملی ہے۔
روزنامہ جنگ میں زاہد گشکوری کی شائع خبر کے مطابق ستمبر 2018ء میں آٹے کا 20 کلوگرام کا تھیلا 640(ایکس مل پرائس) روپے کا تھا جو ملک کی مختلف اوپن مارکیٹس میں اب 1060 روپے سے بڑھ کر 1240 روپے کا ہوگیا ہے، جبکہ کے پی میں اس کی قیمت 1350 روپے تک ہے۔ اسی طرح چینی کی قیمتوں میں بھی اسی عرصہ کے دوران 69 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ 53 روپے سے بڑھ کر ریٹیل مارکیٹ میں 89 روپے فی کلوگرام ہوگئی ہے، جبکہ اس عرصہ کے دوران ہول سیل کو دیکھیں تو اس کی قیمت 47 روپے سے بڑھ کر 76 روپے تک جا پہنچی ہے۔مارکیٹس کے رجحان کو دیکھ کر کہا جا سکتا ہے کہ اگر حکومت نے ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی نہ کی تو آنے والے ہفتوں میں یہ قیمتیں مزید بڑھ سکتی ہیں۔ وزارت فوڈ سیکورٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے تصدیق کی کہ مڈل مین، ذخیرہ اندوزوں، منافع خوروں اور مل مالکان نے گندم، آٹے اور چینی کی مہنگائی کے دنوں میں اضافی 200 ارب روپے کمائے۔ مذکورہ عہدیدار نے نام ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔