کراچی( آن لائن ) ترجمان کے الیکٹرک عادل مرتضیٰ نے کہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ کراچی کے ان علاقوں میں ہوتی ہے جہاں بجلی چوری ہوتی ہے۔ کراچی میں لوگ چوری اور کنڈے سے بجلی حاصل کر رہے ہیں، نجی ٹی وی سے گفتگوکر تے ہوئے ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ
کے الیکٹرک کو بعض صارفین کی طرف سے بلوں کی عدم ادائیگیوں کا سامنا ہے۔عادل مرتضیٰ کا کہنا تھا کہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ بعض اوقات لائنز میں تکنیکی خرابی کے باعث ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت بعض معاملات میں کے الیکٹرک کی مدد کررہی ہے جس پر ان کے مشکور ہیں۔ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا تھا کہ مون سون میں بجلی کی طلب کم ہوتی ہے۔ انہوں نے صارفین سے گزارش کی کہ بلوں کی برقت ادائیگی کریں تاکہ بجلی کی فراہمی برقرار رہے۔ روشنیوں کے شہر کراچی میں بجلی کا بحران مزید بڑھ گیا ہے اور طلب و رسد کا فرق 500 میگاواٹ تک پہنچ چکا ہے ، کے الیکٹرک کے پاور پلانٹس کی پیداوار 1800 میگاواٹ تک محدود ہے۔ نجی پاور پلانٹس سے 300 اور نیشنل گرڈ سے 700 میگاواٹ بجلی کے الیکٹرک کو فراہم کی جارہی ہے۔ کراچی میں بجلی کی طلب 3300 میگاواٹ تک ہے۔