اسلام آباد ( آن لائن ) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے پاکستان کے اقدامات کو اب عالمی ادارے بھی سراہا رہے ہیں ، اس حوالے سے ہماری حکمت عملی کامیاب رہی ہے ، جہاں کورونا کے کیسز زیادہ ہونگے وہاں سخت لاک ڈائون کیا جائیگا ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے جمعہ کو وزیراعظم آفس میں ان سے ملاقات کی ۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹر بابراعوان نے وزیراعظم کو قومی اسمبلی کے رواں اجلاس اور اہم پارلیمانی امور و قانون سازی سے متعلق معاملات بارے آگاہ کیا ۔ وزیراعظم نے عوامی مسائل کے حل کیلئے پارلیمنٹ کے موثر کردار پرزور دیا اور کہا کہ پارلیمنٹ کو عوامی مفاد کی قانون سازی کو ترجیح دینی چاہیے اور اس حوالے سے اپوزیشن بھی اپنا کردار ادا کرے ۔ ملاقات میں انتخابی اصلاحات ، نیب آرڈیننس میں ترمیم اور دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا ۔ بابر اعوان نے عالمی ادارے آکسفیم کی کورونا وائرس بارے پاکستان کی حکمت عملی سے متعلق رپورٹ پر وزیراعظم کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی پالیسی کامیاب رہی ہے اس وجہ سے اب ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں کمی آرہی ہے ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ وہ شروع دن سے سخت لاک ڈائون کے حق میں نہیں کیونکہ ہم ترقی یافتہ ملک نہیں اور غریب عوام کو بھوکا مرتا نہیں دیکھ سکتے ان کی اس پالیسی پر پہلے تنقید کی گئی لیکن بعد میں اب سب اس پر اتفاق کرتے ہیں کہ ان کی حکمت عملی درست تھی اسی وجہ سے اب ان علاقوں میں ہی لاک ڈائون کیا جارہا ہے جہاں پر کیسز زیادہ آرہے ہیں ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ عید الاضحی کے موقع پر ایس او پیز کی پابندی کو یقینی بنائیں اور اجتماعی قربانی کی طرف جائیں تاکہ وہ صورتحال پیدا نہ ہو جو عید الفطر پر پیدا ہوئی اور بہت زیادہ کیسز سامنے آگئے ۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ کسی صورت کرپشن پر سمجھوتہ نہیں کرینگے اور جن مافیاز کیخلاف انہوں نے کارروائی کا عزم کررکھا ہے ان کے خلاف کارروائی کو منطقی انجام تک پہنچایا جائیگا۔