اتوار‬‮ ، 29 جون‬‮ 2025 

فیس ماسک کا استعمال کورونا وائرس کا خطرہ کتنے فیصد کم کر دیتا ہے؟ تحقیق میں انکشاف

datetime 10  جولائی  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان سمیت متعدد ممالک میں فیس ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا گیا ہے اور ایک تحقیق میں کہا گیا کہ اپنے چہرے کو ڈھانپنے والے افراد کے لیے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔کیلیفورنیا یونیورسٹی کے ڈیوس چلڈرنز ہاسپٹل کے بچوں کے وبائی امراض کے شعبے کے سربراہ ڈین بلیومبرگ نے بتایا کہ ہم نے تحقیق اور دیگر سائنسی شواہد سے

بہت کچھ معلوم کیا اور اب ہم جانتے ہیں کہ نہ صرف فیس ماسک کو پہننے والے فرد سے دیگر تک وائرس کی منتقلی کا خطرہ کم ہوتا ہے بلکہ یہ فیس ماسک کو پہننے والے فرد کو بھی ایسے افراد سے تحفظ فراہم کرتا ہے جو چہرے کو نہیں ڈھانپتے۔انہوں نے کہا کہ تو ماسک پہننے سے، چاہے وہ عام روایتی سرجیکل یا کپڑے کا ماسک ہی کیوں نہ ہو، اس فرد کے لیے کووڈ 19 کا خطرہ 65 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ این 95 ماسک وائرس سے بچاؤ کے لیے اس سے بھی زیادہ بہتر کام کرتا ہے، مگر اس کی سپلائی محدود اور طبی عملے کو اس کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ڈین بلیومبرگ اور کیلیفورنیا یونیورسٹی ڈیوس کے کیمیکل انجنیئرنگ پروفیسر ولیم رسٹین پارٹ ایک کانفرنس کے دوران وائرس کی منتقلی پر بات کی۔ولیم رسٹین پارٹ کی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں موجود لیبارٹری میں اس بات پر تحقیق کی گئئی تھی کہ وائرس سے متاثر لوگ سانس لینے یا بات کرنے کے دوران کتنے چھوٹے ذرات خارج کرتے ہیں۔دونوں پروفیسرز نے وائرس کی منتقلی کے 2 بنیادی طریقوں پر روشنی ڈالی۔محققین کا کہنا تھا کہ فیس ماسک اس طرح کے ذرات کے خلاف موثر رکاوٹ ثابت ہوتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو لازمی ماسک پہننا چاہیے، جو لوگ کہتے ہیں کہ انہیں ماسک کے موثر ہونے پر یقین نہیں، وہ سائنسی شواہد کو نظرانداز کرتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سٹوری آف لائف


یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…