بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) چین اپنے کروڑوں افراد کو اپنے دیگر بڑے شہروں میں منتقل کرنے کا خواہش مند ہے، اسی وجہ سے چین میں بہت سے میگا پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے، اسی طرح کا ایک پراجیکٹ دریائے یانگتیز پر بنایا گیا طویل اور دیو قامت پل ہے۔ چین نے دنیا کے طویل روڈ ریل کیبل پر لٹکتے پُل کی تعمیر مکمل کر لی ہے۔اس برج کو شنگھائی سوژوو نانتونگ کا نام دیا گیا ہے جو دریائے یانگتیز پر پھیلا ہوا ہے۔
یہ پُل 11 ہزار 72 میٹر طویل ہے اور یہ دنیا کا پہلا برج ہے جس میں روڈ ریل کیبل ایک ہزار میٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔پراجیکٹ کنٹریکٹر ننگ چاؤشین کا کہنا ہے کہ اس کے 2 کیبل ٹاور اس پل کے اہم ترین سٹرکچر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ جتنا پل طویل ہوگا،اتنا ہی کیبل ٹاور اونچا ہونا ضروری ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ دنیا کے مصروف ترین دریائی راستوں میں سے ایک ہے اور پل کو اس طرح ڈیزائن کیا گیا ہے کہ اس کی زندگی طویل ہو۔چاؤشین نے اس کی خصوصیات بتاتے ہوئے کہا کہ اس پل کی تعمیر میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ وہ شدید ترین سیلاب کا سامنا کرسکے، ان کے مطابق یہ پُل 8 شدت کے زلزلہ کا سامنا بھی کر سکتا ہے اور ایک لاکھ ٹن وزنی بحری جہاز کی ٹکر بھی سہنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔پل کی تعمیر کے لیے 73 ہزار کیوبک میٹر کنکریٹ اور 11 ہزار ٹن سٹیل بار ہر ٹاور کے لیے استعمال کی گئی ہے اور ہر ٹاور کی بلندی 110 منزلہ عمارت کے برابررکھی گئی ہے۔ چین اپنے کروڑوں افراد کو اپنے دیگر بڑے شہروں میں منتقل کرنے کا خواہش مند ہے، اسی وجہ سے چین میں بہت سے میگا پراجیکٹس پر کام ہو رہا ہے، اسی طرح کا ایک پراجیکٹ دریائے یانگتیز پر بنایا گیا طویل اور دیو قامت پل ہے۔ چین نے دنیا کے طویل روڈ ریل کیبل پر لٹکتے پُل کی تعمیر مکمل کر لی ہے۔اس برج کو شنگھائی سوژوو نانتونگ کا نام دیا گیا ہے جو دریائے یانگتیز پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ پُل 11 ہزار 72 میٹر طویل ہے اور یہ دنیا کا پہلا برج ہے جس میں روڈ ریل کیبل ایک ہزار میٹر سے زیادہ رقبے پر پھیلا ہوا ہے۔