اسلام آباد(سپیشل رپورٹ) پاکستان میں موبائل فون سروسز فراہم کرنے والی موبائل فون کمپنیوں پر ایک نیٹ ورک سے دوسرے نیٹ ورک پر کال سمیت ٹاور شیئرنگ ، نیٹ ورک شئیرنگ پر حکومت نے کم از کم آٹھ فیصد نیا ٹیکس عائد کر دیا ہے۔22 جون 2015کو قومی اسمبلی کی طرف سے پاس کردہ ایک فنانس بل کی شق 153)اے بی)ائی ٹی او 2001 کے تحت اب موبائل فون کمپنیوں کو اپنی سروسز پر مزید آٹھ فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔ اس فنانس بل کے پاس ہونے کے بعد موبائل فون کمپنیوں میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔ رابطہ کرنے پر موبائل فون کمپنیوں کے نمائندوں نے بتایا ہے کہ ملک میں سستی ترین کالز اور انٹرنیٹ کی سروسز کی فراہمی جو کہ پہلے ہی بہت مشکل سے کمپنیاں فراہم کر رہی ہیں اور صارفین موبائل فون پر پہلے ہی حکومت کی طرف سے کئی طرح کے بے جا ٹیکسز کا نفاذ ہے اور اب ایک نئے فنانس بل کے ذریعے حکومت نے موبائل فون کمپنیوں کو مزید مشکلات میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا اس فیصلے سے صارفین کو انٹرنیٹ سمیت کال مہنگی ہونے کے امکانات ہیں جبکہ موبائل فون کمپنیوں کی مزید سرمایہ کاری بھی بند ہو جائے گی۔ کمپنیوں کے نمائندوں نے مزید بتایا اس نئے ٹیکس پر حکومت کے کسی بھی نمائندے نے موبائل فون کمپنیوں کے ساتھ کسی قسم کی مشاورت نہیں کی ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں