پشاور(آن لائن) امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا سینٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ بین الاقومی مارکیٹ میں تیل کی موجودہ قیمت 41 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے اور ایک بیرل میں 159 لیٹر تیل ہوتا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ کے حساب سے پٹر ولیم مصنوعات حکومت پاکستان کو 51 روپے میں پڑتا ہے جب کہ حکومت اس وقت 50 روپے فی لیٹرمنافع کما رہی ہے۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ انتہائی قابل مذمت ہے۔
پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کے ثمرات ابھی پوری طرح قوم کو ملے بھی نہیں تھے کہ حکمرانوں نے ایک اور یو ٹرن لے لیا ہے۔ ہوشر با اضافے سے مہنگائی کا طوفان آئے گا۔ تحریک انصاف اور اس کے حواریوں نے قوم کو بہت مایوس کیا ہے۔جائز ٹیکسز کے بعد حکومت فی لیٹر 64 روپے مقرر کریں۔ پورا ملکی نظام ہی مافیا کنٹرول کررہا ہے۔ عوام کے جیبوں پر ڈاکہ ڈالا گیا ہے۔پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ مسترد کرتے ہیں۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ مہنگائی، بے روزگاری اور کاروباری نظام ٹھپ ہونے سے غریب پس گیاہے اور سفید پوش طبقہ کی سفید پوشی کا بھرم ختم ہوگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف پروگرام کا حصول کامیابی کی ضمانت نہیں ہے یہ عجیب و غریب معاہدہ ہے کہ پارلیمنٹ اور کابینہ بے خبر ہیں اور یہ بھی یقین ہے کہ وزیراعظم کے دائرہ سے بھی باہر ہے۔ حکومت آئی ایم ایف کی ٹیم منصوبہ سازی کے ساتھ عوام کا خون نچوڑ رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کی تبدیلی کھوکھلی ثابت ہوئی ہے۔ عوام کو کسی بھی قسم کا کوئی ریلیف نہیں۔ پٹرولیم مصنوعات کے نر خوں میں ہوشربا اضافہ ہو چکا ہے۔ حکومت اخباری اور ٹویٹر بیانات پر چل رہی ہے۔ عملاً ملک میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں۔ بین الاقوامی مارکیٹ کے حساب سے پٹر ولیم مصنوعات حکومت پاکستان کو 51 روپے میں پڑتا ہے جب کہ حکومت اس وقت 50 روپے فی لیٹرمنافع کما رہی ہے۔