جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

اہم ملک میں کورونا وائرس سے مرنے والے مسلمانوں کی میتیں جلانے کا افسوسناک سلسلہ جاری، عالمی ادارہ صحت کے احکامات ہوا میں اڑا دیے گئے

datetime 28  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کولمبو(این این آئی)عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق نئی گائیڈ لائن کے باوجود سری لنکا میں مسلمانوں کو ان کی میتوں کو تدفین کی اجازت نہیں دی جارہی۔مسلمانوں کی میتوں کو سرکاری سطح پر جلایا جارہا ہے جس سے مقامی مسلمانوں میں شدید غم وغصہ اور خوف پایا جاتا ہے۔ سری لنکا میں بسنے والے مسلمانوں نے کہاہے کہ حکام کورونا وائرس کی وبا کا فائدہ اٹھاتے ہوئے

انھیں اپنے مردوں کو دفنانے کے بجائے غیر اسلامی طریقے سے جلانے پر مجبور کر کے ان سے امتیازی سلوک کے مرتکب ہو رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق سری لنکا کی مسلم اقلیت سے تعلق رکھنے والی 44 برس کی فاطمہ رینوزہ کو چار مئی کو ایک مقامی اسپتال میں کووِڈ 19 کے شبہے میں داخل کروایا گیا تھا۔سری لنکا کے دارالحکومت کولمبو کی رہائشی تین بچوں کی ماں فاطمہ سانس کی تکلیف میں مبتلا تھیں جس پر حکام کو شبہ ہوا کہ شاید وہ کورنا وائرس سے متاثر ہو چکی ہیں۔ مسلمانوں کو ہدایت کی گئی کہ اپنے آپ کو دو ہفتوں کے لیے قرنطینہ میں رکھو۔ اس دوران انھیں خبر ملی کہ فاطمہ اسپتال میں ہلاک ہوگئی ہیں۔ فاطمہ کے جواں سال بیٹے سے کہا گیا کہ وہ اپنی والدہ کی میت شناخت کرنے کے لیے اسپتال آئیں۔ انہیں بتایا گیا تھا کہ ان کی والدہ کی میت گھر واپس نہیں لے جائی جا سکتی کیونکہ انہیں شبہ ہے کہ فاطمہ کی موت کووِڈ 19 سے ہوئی ہے۔اس کے بجائے انہیں چند کاغذات پر دستخط کرنے پر مجبور کیا گیا تاکہ ان کی والدہ کی لاش کو جلایا جا سکے۔نوجوان کے والد محمد شفیق کا خیال ہے کہ انھیں اصل حالات سے آگاہ ہی نہیں کیا گیا تھا۔ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے کورونا سے انتقال کرنے والے افراد کی تدفین سے متعلق نئی گائیڈ لائن کے باوجود سری لنکا میں مسلمانوں کو ان کی میتوں کو تدفین کی اجازت نہیں دی جارہی۔مسلمانوں کی میتوں کو سرکاری سطح پر جلایا جارہا ہے جس سے مقامی مسلمانوں میں شدید غم وغصہ اور خوف پایا جاتا ہے۔ سری لنکا میں بسنے والے مسلمانوں نے کہاہے کہ حکام کورونا وائرس کی وبا کا فائدہ اٹھاتے ہوئے انھیں اپنے مردوں کو دفنانے کے بجائے غیر اسلامی طریقے سے جلانے پر مجبور کر کے ان سے امتیازی سلوک کے مرتکب ہو رہے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…