اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب اور مشیر توانائی ندیم بابر نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے پر اپوزیشن کی تنقید کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ (ن )لیگ نے مافیاز کو تحفظ دیا ، ہم تحقیقات کر کے مافیاز کو روکیں گے ، پٹرولیم مصنوعات کی قلت کی ذمہ دار آئل کمپنیاں ہیں ، اوگر اکارروائی کرے ،اوگرا کے جرمانے ناکافی ہیں،نئے سسٹم سے ڈپو کی سیل روزانہ اوگرا کو مہیا کی جائے گی،
اوگرا کو مضبوط نہیں کیا تو مستقبل میں پھر ایسی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے،۔آئل مارکیٹگ کمپنیاں (او ایم سیز) 21 دن کا پیٹرول ذخیرہ کرنے کی پابند ہیں ، بشمول پاکستان اسٹیٹ آئل (پی ایس او) کسی کے پاس طے شدہ قوانین کے مطابق تیل ذخیرہ نہیں تھا،حکومت پاکستان کے الیکٹرک کو 850 میگاواٹ دے رہے ہیں،کے الیکٹرک کو قومی گرڈ سے بجلی لینے کیلئے مزید گرڈ سٹیشن بنانے ہوں گے۔وفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان نے مشیر توانائی ندیم بابر کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسلم لیگ ن کے دور میں پٹرول پر ٹیکس کمائی کی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان میں ایشیا کی سب سے تیل کی سب سے کم قیمت ہے،ہمارا مقابلہ مافیاز سے ہے،حقائق عوام کے سامنے رکھیں گے۔ندیم بابر نے کہاکہ 18 مئی کو پی ایس او نے 21 ڈالر کا سودا کیا،20 جون کا کارگو 44 ڈالر 54 سینٹس تھا،پٹرول کی قیمت میں ایک سو بارہ فیصد اضافہ ہوا،وزیر اعظم کی ہدایت ہے کہ عوام کو اصل قیمت پر پٹرول فراہم کریں۔ انہوںنے کہاکہ 28 فروری کو پٹرول کی قیمت تھی 116 روپے فی لیٹر ،ہم نے 42 روپے فی لیٹر قیمت کم کی۔ انہوںنے کہاکہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمت دگنا ہو گئی۔انہوںنے کہاکہ یکم جولائی کو قیمت میں اضافہ کرتے تو 32 روپے فی لیٹر اضافہ ہوتا،پٹرولیم مصنوعات کی قلت کی ذمہ دار آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ہیں،اوگرا کو ہدایت کی ان کے خلاف کارروائی کرے۔ انہوںنے کہاکہ پی ایس او سے 78 فیصد
زیادہ پٹرول درآمد کروایا گیا،اوگرا کو مزید با اختیار بنانے کی ضرورت ہے،نو ہزار رجسٹرڈ پٹرول پمپ جبکہ پندرہ سو غیر قانونی پمپس ہیں۔ندیم بابر نے کہاکہ اوگرا کے جرمانے ناکافی ہیں،نئے سسٹم سے ڈپو کی سیل روزانہ اوگرا کو مہیا کی جائے گی،نو ہزار پٹرول پمپس کی روزانہ سیل بھی اوگرا کو مہیاء کی جائے گی۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ سال جون کے مطابق 32 فیصد زیادہ پٹرول استعمال کیا گیا۔عمر ایوب خان نے کہاکہ مسلم لیگ ن کے دور
میں بھی تحقیقات ہوئیں ،وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے طارق کھوسہ کو مزید تحقیقات کرنے سے روک دیا،ن لیگ نے مافیاز کو تحفظ دیا،ہم تحقیقات کریں گے اور مافیاز کو روکیں گے۔عمر ایوب نے کہاکہ پٹرولیم لیوی اور جی ایس ٹی فنانس بل کے تحت لگائی گئی،اوگرا صرف حساب کتاب کرتا ہے،فیصلہ ہمیشہ وزارت خزانہ کرتی ہے،ندیم بابر کا وزارت بجلی سے کوئی تعلق نہیں۔ ندیم بابر نے کہاکہ یکم مارچ 2016 کو جی ایس ٹی 71 فیصد تک بڑھایا گیا، اب
جی ٹی ایس 17 فیصد اور پٹرولیم لیوی 30 روپے فکس ہے ،میں نے اپنے اثاثے کابینہ ڈویژن میں جمع کروا دیئے ہیں، وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ اثاثے پبلک کرنے ہیں کہ نہیں، اس سال جنوری تک پٹرولیم لیوی 12 سے 18 روپے فی لیٹر تک رہا ۔ندیم بابرنے کہاکہ میرے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں،بطور مشیر میں صرف مشورہ دے سکتا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں سے رجسٹرڈ پٹرول پمپس کی فہرست مانگی تھی،غیر رجسٹرڈ
پٹرول پمپس کو سیل کر دیا جائے گا۔عمر ایوب نے کہاکہ کے الیکٹرک نے اپنا اندرونی نظام بنانا ہے،حکومت پاکستان کے الیکٹرک کو 850 میگاواٹ دے رہے ہیں،کے الیکٹرک کو قومی گرڈ سے بجلی لینے کیلئے مزید گرڈ سٹیشن بنانے ہوں گے،کراچی کے عوام کیلئے حکومت کے الیکٹرک کو ہر ممکن سہولت فراھم کر رہی ہے۔ندیم بابر نے کہاکہ ملکی ریفائنریاں ملکی ضروریات کا 40 فیصد پیدا کرتی ہیں،پارکو کے علاؤہ تمام ریفائنریاں بہت پرانی
ہیں یا تو انکو بند کر دیا جائے یا استعداد کو بہتر بنایا جائے۔ندیم بابر نے کہا کہ جب پیٹرول کی قیمتیں کم ہوتی ہیں تو او ایم سیز اور پیٹرول پمپس ذخیرہ کرلیتے ہیں اور جب قیمتیں بڑھتی ہیں تو ان سے ناجائز فائدہ اٹھا تے ہیں۔ندیم بابر نے کہا کہ بھارت اور بنگلہ دیش ہم سے ڈبل قیمتوں پر عالمی مارکیٹ سے تیل خریدتے ہیں، بھارت میں پیڑول کی قیمت 180 روپے ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت پیٹرول کی قیمت خطے میں سب سے کم ہے۔