اتوار‬‮ ، 02 فروری‬‮ 2025 

آئی ایم ایف کی غلط شرائط تسلیم کی گئیں،وزارت خزانہ اور سٹیٹ بنک پاکستان کے عوام کو جوابدہ ، حکومت سے بڑا مطالبہ کر دیا گیا  

datetime 25  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)قومی اسمبلی میں 147 کھرب 29 ارب 99 کروڑ 19 لاکھ 2 ہزار روپے کی غیر تصویبی لازمی اخراجات کی تفصیلات پیش کر دی گئی جس کے مطابق پاکستان پوسٹ آفس کے 2 کروڑ‘ الا?نسز کہن سالی و پنشن کے 3 ارب 71 کروڑ 62 لاکھ 9 ہزار‘ مختص،وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین امدادی رقوم اور متفرق تطبیق کے 19 ارب روپے،امور خارجہ کے دیگر

اخراجات 4 کروڑ‘ 67 لاکھ 50 ہزار‘ شعبہ قانون و انصاف کے دیگر اخراجات 20 کروڑ 23 لاکھ 33 ہزار،قومی اسمبلی کے 2 ارب 24 کروڑ 26 لاکھ 30 ہزار روپے‘ سینٹ کے 2 ارب 3 کروڑ 54 لاکھ 81 ہزار روپے رکھے گئے ،پاکستان ریلویز کے 80 کروڑ‘ وفاقی حکومت کی جانب سے غیر ملکی ترقیاتی قرضے ایڈوانسز کے 2 کھرب 29 ارب 73 کروڑ 83 لاکھ روپے‘ صدر کا عملہ خانہ داری الا?نسز (پرسنل) 39 کروڑ 50 لاکھ روپے‘ صدر کا عملہ خانہ داری اور الا?نسز (پبلک) کے 59 کروڑ 70 لاکھ روپے،مصارف بیرونی قرضہ جات کے 3 کھرب 15 ارب 13 کروڑ 51 لاکھ 50 ہزار روپے،بیرونی قرضہ جات کی واپسی 12 کھرب 28 ارب 88 کروڑ 4 لاکھ روپے،قلیل المعیاد بیرونی قرضہ کی واپسی کے 1 کھرب 83 ارب 69 کروڑ 12 لاکھ روپے،آڈٹ کے 5 ارب 20 کروڑ 12 لاکھ 91 ہزار روپے،مصارف ملکی قرضہ جات 26 کھرب 31 ارب روپے،ملکی قرضہ جات کی واپسی 100 کھرب 99 ارب 90 کروڑ 20 لاکھ 1 ہزار روپے،عدالت عظمیٰ 2 ارب 40 کروڑ 85 لاکھ 83 ہزار روپے، اسلام آباد ہائی کورٹ کے 69 کروڑ 95 لاکھ 94 ہزار روپے‘ انتخابات کے 3 ارب 14 کروڑ 85 لاکھ 61 ہزار روپے،خواتین کو ہراساں کرنے کے خلاف

تحفظ کے لئے وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کے 7 کروڑ 28 لاکھ 22 ہزار روپے مختص کئے گئے ۔وفاقی محتسب 79 کروڑ 37 لاکھ 87 ہزار روپے اور وفاقی ٹیکس محتسب کے 26 کروڑ 48 لاکھ 10 ہزار روپے کی تفصیلات پیش کی گئیں۔ ایوان میں ان اخراجات پر صرف بحث ہو گی ووٹنگ نہیں کرائی جائے گی۔قومی اسمبلی مطالبات زر پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے عائشہ غوث پاشا نے کہاکہ حکومت کے

اکہتر فیصد اخراجات پر اسمبلی میں ووٹنگ نہیں ہوتی،نان ٹیکس ریونیو سٹیٹ بنک کے منافع سے لیا گیا۔ انہوںنے کہاکہ قرضوں میں پرائمری سرپلس دکھانے کے لئے قرضے بڑھادیئے گئے،آئی ایم ایف کی غلط شرائط تسلیم کی گئیں،وزارت خزانہ اور سٹیٹ بنک پاکستان کے عوام کو جوابدہ ہیں۔ سید حسین طارق نے کہاکہ موجودہ حکومت کے دو سال میں قرضوں میں گیارہ ہزار ارب کا اضافہ ہوا،روپے کی قدر میں بہت

زیادہ کمی کرنا موجودہ حکومت کی نااہلی ہے۔ آغا رفیع اللہ نے کہاکہ ریلوے کیلئے اتنا پیسہ دینے کی ضرورت کیا تھی ،بقول وفاقی وزیر، ریلوے خسارے میں نہیں ہے جس ملک کی آبادی 22 کروڑ ہو اور ریلوے کے ٹکٹ 24 کروڑ نکلے ،سب سے ذیادہ حادثات ریلوے کے ہیں ،اگر شیخ رشید میں غیرت ہو تو استعفیٰ دے۔شازیہ مری نے کہاکہ حکومت بار بار کہہ رہی ہے کوویڈ کی وجہ سے ہمارا ریونیو ہدف

حاصل نہیں ہوا،کوویڈ نے مارچ میں آکر حکومت کو ہٹ کیا ہے اس سے پہلے کا حساب دے دیں،حکومت جتنی بھی رقم لازمی اخراجات میں رکھتی ہے وہ پاکستان کی ٹیکس پیئر کی جیب سے آتا ہے،حکومت کی کارکردگی یہ ہے اس پارلیمانی سال کوئی ایک بھی قانون سازی نہ کر سکی۔ انہوںنے کہاکہ صوبوں پر آپ احسان نہیں کررہے بلکہ صوبے وفاق کے ریونیو اکٹھا کرنے میں مدد کرتے ہیں،نیشنل اکنامک کونسل کا

اجلاس بجٹ سے چند دن قبل بلایا گیا،حکومت کو سمجھ لینا چاہیئے اب لفاظی کے ذریعے عوام کا پیٹ نہیں بھر سکتے،حکومت کھربوں روپے کا بجٹ لازمی اخراجات کی مد میں منظور کروا کر عوام دھوکہ نہیں دے سکتے،عوام اب سمجھ دار ہیں وہ اب پرفارمنس مانگ رہے ہیں۔محسن شاہ نواز رانجھا نے کہاکہ قانون و انصاف کو 202 ملین دیئے ہیں ،کیا قانون و انصاف ٹھیک کام بھی کر رہا ہے؟ وزیر انصاف کالا کوٹ پہن کر

وکیل بن جاتا ہے ،وکالت کے بعد دوبارہ وزیر قانون وزیر بن جاتا ہے ،اس وزارت نے حکومت کو غلط مشورے دیئے ہیں ،وزارت قانون کی وجہ سے حکومت بدنام ہوئی ہے ،آرمی ایکٹ پر وزیر قانون نے حکومت کو غلط راستے پر لگایا ،میں کیوں نہ پوچھوں کہ وزارت قانون کو کیوں اتنا پیسہ دے رہے ہیں ،این ایف سی میں بھی وزارت قانون نے غلط مشورہ دیا ،میں وزارت قانون کی کارکردگی پر بات کروں گا،

قومی اسمبلی کی کارکردگی کہاں ہے؟ ،حکومت آرڈینینس کے ذریعے چلائی جا رہی ہے ،میرا مطالبہ ہے کہ قومی اسمبلی کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر آرڈینینس پر کام چلانا ہے تو قومی اسمبلی کا کیا کام ہے؟ قومی اسمبلی کا آڈٹ کرایا جائے،ایوان صدر کو کروڑوں روپے کیوں دے رہے ہیں ،صدر مملکت نے دو بار آئین توڑا ،الیکشن کمیشن کے کیس میں صدر نے آئین شکنی کی ،صدر کو

آئین کی پاسداری کرنی چاہیے ،کیا آپ صدر مملکت کو آئیں توڑنے کیلئے اتنا فنڈ دے رہے ہیں؟۔عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ آپ نے الیکشن کمیشن کو اربوں روپے دیئے ،اس الیکشن نے دھاندلی کی رپورٹ بھی جمع نہیں کی ،میں پوچھتا ہوں کہ آر ٹی ایس کی ناکامی کے بارے میں الیکشن کمیشن نے کیا کیا؟ سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ کے بارے میں الیکشن کمیشن نے کیا کیا؟ الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات میں سست روی کی ،

آپ کیوں ایسے الیکشن کمیشن کو اربوں روپے دے رہے ہیں ،یہ من پسند افراد کو بھرتی کر رہا ہے ،فارن فنڈنگ کیس کے بارے میں الیکشن کمیشن بتائے لیکن آپ اربوں روپے دے رہے ہیں ،اکبر ایس بابر انصاف کیلئے چیخ رہا ہے،کہاں ہے ریاست مدینہ ؟۔ بی این پی مینگل کے آغا حسن بلوچ نے کہاکہ بلوچستان میں ریلوے اسٹیشن کا برا حال ہے ،ریلوے ہمارے ہاں انتہائی خستہ حالت میں ہے۔وفاقی وزیر حماد اظہر نے

لازمی اخراجات پر ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ اپوزیشن جس الیکشن کمیشن کے لازمی اخراجات کم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے اسے اس نے ہی تعینات کیا،ریلوے ایسا ادارہ ہے جو خسارے میں ہے مگر آج بھی اس میں بہتری کی گنجائش ہے،ایم ایل ون کے ذریعے ریلوے میں مزید بہتری آئے گی،ریلوے کی بجائے سڑک پر انحصار کرنا غلط پالیسی تھی۔ محسن داوڑ نے کہاکہ وزیر اعظم نے

اسامہ کو شہید کا خطاب کیوں دیا ،اسامہ کی وجہ سے ہمارے لوگ شہید ہوئے ،ہم وزیر اعظم کے اسامہ سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ عبد القادر پٹیل نے کہاکہ پرویز اشرف کو مبارکباد کہ نیب نے ان کو بری کیا ،راجہ پرویز اشرف پر رینٹل پاور پراجیکٹ میں کرپشن کا الزام تھا لیکن راجہ پرویز اشرف سرخ رو ہو گئے۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تیسرے درویش کا قصہ


تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…

ایک ہی راستہ بچا ہے

جنرل احسان الحق 2003ء میں ڈی جی آئی ایس آئی تھے‘…

دوسرے درویش کا قصہ

دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…