اسلام آباد(آن لائن) ایک سیٹ والی حکومتی اتحادی جمہوری وطن پارٹی سے حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے ملاقات کی ہے۔جمہوری وطن پارٹی نے کہا ہے ا گر اس ہفتے مطالبات تسلیم ہوئے تو ساتھ رہینگے، مطالبات حل نہ ہوئے تو ساتھ چلنا مشکل ہوگا جبکہ حکومتی وفد نے آج جمعرات کو جواب دینے کا کہناہے ۔ذرائع کے مطابق حکومتی وفد میں پرویز خٹک اسد عمر قاسم سوری اور خان محمد جمالی شامل تھے
جبکہ جمہوری وطن پارٹی کے وفد میں نواب شاہ زین بگٹی گہرام بگٹی اور مدنی بلوچ شامل تھے۔ملاقات پارلیمنٹ لاجز میں شاہ زین بگٹی کی رہائش گاہ پر ہوئی۔ اس موقع پر جمہوری وطن پارٹی نے آئی ڈی پیز کی واپسی بجلی گیس اور نواب اکبر بگٹی سے ہوئے معاہدے پر عملدرآمد کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق حکومتی وفد سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ زین بگٹی نے کہا ہماری سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے فیصلے کے مطابق اگر اس ہفتے مطالبات تسلیم ہوئے تو ساتھ رہینگے، اگر اس ہفتے مطالبات حل نہ ہوئے تو ساتھ چلنا مشکل ہوگا اور حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ شاہ زین بگٹی نے کہا دو سالوں سے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات رکھے ہے، موجودہ حکومت بلوچستان کے مسائل کو سنجیدہ نہیں لے رہی۔حالات یہ ہوچکے کہ ہم اپنے حلقہ میں نہیں جاسکتے۔دو سالوں سے وعدہ خلافی ہورہی، شاہ زین بگٹی۔اگر مطالبات تسلیم نا ہوئے تو جلد اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے ملکر آئندہ کی حکمت عملی طے کریں گے۔وزرا ایک دوسرے کی باتیں نہیں سن رہے ہماری کیا سنیں گے، اس کے جواب میں حکومتی وفد نے کہا کہ جمعرات تک جواب دیدیں گے۔پرویز خٹک کا کہناتھا کہ آپ ہمارے اتحادی ہیں ساتھ لیکر چلیں گے۔میڈیا سے گفتگو وزیر دفاع نے کہا کہ شاہ زین بگٹی ہمارے اتحادی ہے اور آئندہ بھی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔پارٹی کے اندر اختلافات ہوتے رہتے ہیں اور حکومت کو کوء نقصان نہیں ہوگا۔سب کچھ ٹھیک چل رہا ہے، پروپیگنڈہ زیادہ ہے اور حقیقت کوئی نہیں ہے۔آج کی ملاقات سے حکومتی وفد مطمئن ہے۔