اسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ (ن ) کے رہنما محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا ہے کہ زلفی بخاری مرد کے بچے بنیں وزارت کے پیچھے نہیں چھپیں،وزارت کا ٹوئٹر اکائونٹ میرے خلاف استعمال کیا جارہا ہے ،سلیکٹڈ لوگ وزارتیں چلا رہے ہیں ،زلفی بخاری اپنے اثاثے اور ٹیکس کی تفصیلات قوم کے سامنے لائے،شہباز گل کون ہے،ندیم بابر کون ہے ،دائود رزاق کو ٹھیکے دیئے جارہے ہیں ،ریاست مدینہ میں انصاف گھر سے شروع ہوتا ہے
یہاں تو سارا گند بکھرا پڑا ہے ،تمام کام آئینی حدود میں رہ کریں گے ،اسپیشل اسٹنٹس کے خلاف ریفرنس اسمبلی میں دائر کریں گے،ایکشن نہ لیا گیا تو عدالت جائیں گے ،وزیر اعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائی جا سکتی ہے ،قومی حکومت کی طرف بھی جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یہاں قومی اسمبلی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ان کا کہنا تھا کہ مشیر اوورسیز زلفی بخاری کو میرا بولنا برا لگ گیا، اپنے آفیشل اکائونٹ کو میرے خلاف استعمال کرنا شروع کر دیا ہے۔اٹھارہ جون کو اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دوران جس میں حکومتی وزاراء پر تنقید کی تھی اورانیس جون کو وزارت تارکین وطن نے ٹوئٹر اکائونٹ پر ٹوسٹ کیا توزلفی بخاری کو میری تصویری بری لگی ہیں اور وزارت کا ٹوئٹر اکائونٹ میرے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ سب سلیکٹڈ لوگوں کے بارے میں بات کرتے ہیں ایسے لوگ بیگ اٹھائیں گے اور رفو چکر ہو جائیں گے،پاکستان کے وسائل ہمارے خلاف استعمال ہو رہے ہیں،سلیکٹڈ وزارتیں چلا رہے ہیں اور ہم پر تنقید کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ یہ شہباز گل کون ہے ،ایسے لوگوں نے خوشامد کی حدیں عبور کر دیں،اپنی بات اور تنقید کرتا رہوں گا اپنی تحریک استحقاق جمع کرا دی ،سیکرٹری کے خلاف ایکشن کرواں گا،انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری مرد کا بچہ بنے وزارت کے پیچھے نہ چھپے ،زلفی بخاری اپنے اثاثے سامنے لائے ،ٹیکس کی تفصیلات بھی فراہم کریں ,
ایسے لوگو ان کی وجہ سے پاکستان غلامی کی آمد گی گزار رہا ہے ،معاون خصوصی کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لے رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ اسپیشل اسٹنٹس کے خلاف ریفرنس اسمبلی میں دائر کریں گے،ایکشن نہ لیا گیا تو عدالت کا راستہ اختیار کریں گے ندیم بابر کون ہے۔ رزاق داؤد ٹھیکے لے رہا ہے، مفادات کا ٹکراو پوری کابینہ میں دکھائی دیتا ہے ،ریاست مدینہ میں انصاف گھر سے شروع ہوتا ہے،اس گھر میں تو گند بکھرا پڑا ہے تمام معاون خصوصی اپنے اثاثے،ٹیکس تفصیلات پیش کریں حکومتی صفوں میں پھوٹ پڑتی نظر آرہی ہے جو کام بھی مریں گے آئینی طریقہ اختیار کیا جائے گا ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد بھی لائی جا سکتی ہے،ہو سکتا ہے قومی حکومت کی طرف بھی چلے جائیں۔