اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر برائے وزیر مواصلات مراد سعید نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کے سات ایم این ایزنے این آراومانگا، ایک ایم این اے اس وقت یہاں بیٹھاہے،مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر عباداللہ سے دس کروڑ قوم کا نکلوا چکا ہوں،چھیاسٹھ کروڑ پر حکم امتناعی ہے، یہاں پرمنتیں اورپیچھے سازشیں کرتے ہیں، میں نے 4کو بے نقاب کیا،مزید 30 ارکان کو بے نقاب کروں گا، گردن کاٹ دو پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہاکہ میں اپنی ذاتی وضاحت کرنا چاہتا ہوں،اکیس تقرریں اپوزیشن نے مجھے اور میرے قائد کو نشانہ بنایا گیا،جب تحریک انصاف بنی تو عمران خان کی ذات کو نشانہ بنانا شروع کیا گیا،کینسر کے مہلک مرض کے خلاف ہسپتال بنایا پھر بھی تنقید کی گئی،وزیر اعظم نے کوئی کیمپ آفس رکھنے کی بجائے اپنے گھر میں رہائش رکھی،جب کرنے کو کوئی بات نہیں ملی تو ذات کو نشانہ بنایا،ذاتی حملہ کسی پر نہیں کروں گا۔ انہوں نے کہاکہ جب میں اپوزیشن میں تھا ان کے ساتھ تھا تو میری تعریفیں کررہے تھے،میری ساری تقریریں نکلوائیں ایک ایک لفظ نکلوائیں میں نے کسی کی ذات کو نشانہ بنایا ہو،لاہور میں پشتون علاقوں کے شناختی کارڈ رکھنے والوں کو گرفتار کیا گیا بات کی تو میرے گھر والوں کو نشانہ بنایا گیا،ان کی مذمت عوام اور میڈیا نے کی،اس پارلیمنٹ میں مجھ پر چار مرتبہ ذاتی حملے کئے گئے،دوہزار اٹھارہ میں جیت کر آیا،پہلی تقریر کی تو آصف علی زرداری نے مجھے نوجوان لیڈر کہا،بجٹ سیشن شروع ہوا تو دلائل کا جواب دیا،پچھلے بجٹ کا اجلاس تھا ان کے چیئرمین بات کرنا چاہ رہے تھے میں بھی کرنا چاہ رہا تھا،شازیہ مری نے مجھے بھائی کہا اور کہا آپ تقریر کرلیں،انہوں نے کہا کہ جب تک آپ تقریر نہیں کریں گے ہمارے چیئرمین بھی تقریر نہیں کریں گے، اپوزیشن نے مطالبہ کیا کہ مرادسعید تقریر مختصر کریں۔ مراد سعید نے کہاکہ پھر مجھے کہا چیئرمین بلاول
تقریر کریں گے مگر آپ ذرا گزارا کرلینا،میں نے کہا دلیل سے بات کروں گا،میں نے تقریر کا جواب دیا،ان کے سوشل میڈیا نے میرے خلاف مہم چلائی گئی،میں ان سے زیادہ سوشل میڈیا مہم چلو اسکتا ہوں مگر نہیں چلائی،مجھے فروٹ بھجوائے گئے،دوسری پار ٹی کے سات ارکان کے این آراو مانگنے کا کہا،ان کی پارٹی ترجمان نے مجھے ڈاکٹر عباداللہ کا نام لیا،باہر جاکر میرے خلاف بولے،ڈاکٹر عباداللہ سے دس کروڑ قوم کا نکلوا چکا
ہوں،چھیاسٹھ کروڑ پر حکم امتناعی ہے،میرے گھر کے باہر آکر منتیں کیوں کررہے تھے،میرے والد کی منتیں کیوں کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ میں نے آڈٹ درست کیا ہے تو مجھے پیچھے نہیں ہٹنا،میں نے اس دن گالیاں دینے سے روکنے کے لئے ان کے سینئر رکن کو کہا،یہ وہ سینئر رکن ہیں جو میرے پاس کیس چھوڑ دینے کی فائل لے کر آیا تھا،اس سینئر رہنما نے کہا آپ نے میری بات نہیں مانی تو پھر گالیاں کھاؤ،میرے مخالف نے بھی کہا جس گھر
میں رہتا تھا آج بھی اسی میں رہتا ہوں،رات کو میرے گھر فروٹ بھیجتے ہو اور دن کو یہاں آکر لیڈروں کو خوش کرنے کے لئے تقریریں کرتے ہو،میں نے چار کو بے نقاب کیا،تیس اور کو بھی بے نقاب کروں گا،اگر میرے سر پر گولی بھی رکھ دیں سٹیٹس کو کاحصہ نہیں بنوں گا،جتنی گالیاں دو گے اتنا ہی آگے بڑھوں گا۔مراد سعید کے بعد بات کرنے کا موقع نہ ملے پر پی پی خواتین ارکان نے احتجاج کیا، شگفتہ جمانی نے کہاکہ ایوان میں بات نہیں کرنی دی
جا رہی،ہماری دل آزاری کی جاتی ہے۔ امجد نیازی نے کہاکہ شازیہ مری ایوان میں موجود نہیں،وہ آہیں گی تو خود بات کریں گی۔مراد سعید کی تقریر کے ساتھ ہی پیپلز پارٹی ارکان اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے، اپوزیشن نے مطالبہ کیاکہ ہمیں بات کرنے کی اجازت دی جائے۔ پینل آف چیئر نے کہاکہ شازیہ مری کا نام مراد سعید نے لیا ہے، وہ آئینگی تو ذاتی وضاحت ضرور دے سکتی ہیں۔ قبل ازیں جیمز اقبال بحث میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ
پاکستان میں ہر پیدا ہونیوال بچہ ٹیکس ادا کرتا ہے،افسوس ایلیٹ کی حکومت نے ایلیٹ کو نوازا،حکومت کی جانب سے عوام کے لیے مثبت قدم اْٹھتا نظر نہیں آتا۔ ایم کیو ایم کی کشور زہرا نے کہاکہ کورونا کے سبب پوری دنیا میں تباہی پھیل رہی ہے،چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی جیسے شریف انسان کو گبھر کہہ کر مخاطب کرتے ہیں،ایسی کارروائی کو حذف کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ مخاصمت کے ماحول کو ختم کرکے مفاہمت کے ماحول کو تقویت
دینا ہوگی،موجودہ صورتحال میں ہمیں کچلنے کی بجائے کالعدم تنظیموں بارے سوچنا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے بارے میں بھی بہت کچھ کہا جا رہا ہے،کسی ایک فرد کی وجہ سے پوری قوم کو ذمہ دار نہیں سمجھنا چاہیے،اگر کوئی فرد یا گروہ ملک کی سلامتی کے خلاف اقدام کریگا تو ہم سب سے آگے کھڑے ہوکر سزا دلوائیں گے۔کشور زہرا نے کہاکہ حکومت کو اپنے اہداف پورے کرنے کے لیے اپوزیشن کو سننا پڑے گا،ہم یہی مریں گے
یہی رہیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ستر سال بعد بھی تسلیم نہیں کیا جا رہا،ہم غدار ہوتے تو بھاگ چکے ہوتے،ہم نے نوے کا نصیر اللہ بابر کا آپریشن سہا ہے،ہم کہتے ہیں تحقیق کیجئے اگر کوئی خلاف ملک کام کرتا ہے تو سزا کیلئے ہم سب سے آگے ہونگے۔قومی اسمبلی (ن)لیگ کی رکن اسمبلی محمد عمران شاہ نے کہاکہ اشرف جلالی کی جانب سے خاتون جنت کے خلاف توہین پر انکے خلاف کارروائی ہونی چاہیے،اس معاملے پر علی محمد خان اور
نور الحق قادری صاحب سامنے آئیں اس معاملے پر ایکشن لیں،میری ہاتھ جوڑ کر درخواست ہے کہ سپیکر صاحب اس پر ایکشن لیں۔ انہوں نے کہاکہ حلف نامے میں ترمیم پر ایکشن لیا جاتا ہے اقلیتی کمیشن کے معاملے پر بات ہوسکتی ہے تو خاتون جنت کی ناموس پر بھی ایکشن لینا چاہیے،اللہ کریم کا شْکر گزار ہوں حضور کی بیٹی کی ناموس کی خاطر مجھے بولنے کی توفیق دی،اس بجٹ کی حقیت بہت جلد سامنے آ جائے گی،اگر تنخواہیں اور پنشن
نہیں بڑھائیں تو ٹیکس کیسے لگانا تھا،پیٹرول تو پچاس روپے کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں صرف آکسیجن بچی ہے جس پر ٹیکس نہیں لگا،حکومت اس پر بھی ٹیکس لگا دے۔مہرین رزا ق بھٹو نے کہاکہ وفاق کو صوبوں کے ساتھ مل کر چلنا چاہیے،ایک وزیر نے کو انکشاف کیا اس سے تو حکومت کے پیروں سے زمین نکل جانی چاہیے،ہمیں معلوم ہے کہ وفاق سندھ سے کیوں ہسپتال واپس لینا چاہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ سی پیک کی بنیاد
آصف زرداری نے رکھی،کاش کشمیر کا مقدمہ جیسے ایوان میں پیش کیا گیا ویسے بین الااقوامی سطح ہر بھی پیش کیا جائے،ن لیگ کے پانچ سالہ دور میں دس ہزار ارب کے قرضے کا اضافہ ہوا،19 مہینوں میں گیارہ ہزار ارب کا اضافہ ہوا،ملک کا آدھا حصہ غربت کی لکیر سے نیچے جا چکا،غربت سے نکلنے کے لیے مربوط معاشی پالیسی بنانا ہو گی اور مربوط معاشی پلان اْس وقت بن سکے گا جب چاروں اکائیوں کی بات ہو،عمران خان کی انا کہاں
جائے۔ اجلاس کے دور ان تحریک انصاف کے کراچی سے رکن کیپٹن ر جمیل احمد نے بلاول بھٹو زرداری پر طنز کرتے ہوئے کہاکہ یوٹیوب دیکھو آپ کا چیئرمین سینما میں کارٹون دیکھنے جاتا ہے،ہمارا چیئرمین اپنی تاریخ دیکھنے کی بات کرے تو مذاق اڑایا جاتا ہے۔ اجلاس کے دور ان پیپلزپارٹی کے اراکین نے شور شرابا کیا۔ جمیل نے کہاکہ سندھ میں تنخواہیں چھپن ہزار گھوسٹ ٹیچرز ہیں،تنخوائیں بڑھائی ہیں تو بتائیں وہ تنخوائیں کہا جاتی ہیں،امراض قلب کے سربراہ کی تنخواہ ساٹھ لاکھ جو کہ ایک رکن اسمبلی کے بھائی ہیں،ہمارے لیڈر قوم کو تاریخ دیکھانے کے لیے ارطغرل ڈرامے دیکھنے کی تلقین کرتا ہے لیکن انکا لیڈر تو سینما میں کارٹون دیکھنے جاتا ہے،جس پر اپوزیشن نے شور شرابہ کیا۔