جمعرات‬‮ ، 11 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس سے جنوبی ایشیا کے کروڑوں بچوں کا خط غربت میں داخل ہونے کا خطرہ ، اقوام متحدہ کی تہلکہ خیز رپورٹ

datetime 24  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ کورونا وائرس سے طویل مدتی اثرات کے نتیجے میں جنوبی ایشیا کے 10 کروڑ سے زائد بچے غربت کی لکیر سے نیچے آسکتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گنجان آباد والے اس خطے میں گزشتہ چند ہفتوں میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ اضافے کی ایک بڑی وجہ معاشی سرگرمیوں کو بحال کرنے کے لیے لاک ڈاؤن میں نرمی ہے

جو وبا سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔یونیسیف نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اگرچہ بچے وائرس سے کم متاثر ہوئے تاہم وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے معاشی اور معاشرتی اثرات سے بچے شدید متاثر ہوئے۔رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا میں تقریباً 60 کروڑ بچے موجود ہیں جن میں 24 کروڑ بچے پہلے خط غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے پرمجبور ہیں۔رپورٹ میں متنبہ کیا گیا کہ بدترین صورتحال میں وائرس 6 مہینوں کے اندر مزید 12 کروڑ بچوں کو غربت اور غذائی عدم تحفظ کی طرف دھکیل سکتا ہے۔یونیسیف کے جنوبی ایشیا کے ریجنل ڈائریکٹر جین گو نے ایک بیان میں کہا کہ اب فوری کارروائی کے بغیر کووڈ 19 پوری نسل کی امیدوں اور مستقبل کو ختم کرسکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بچوں کے لیے جاری مختلف غذائی اور حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔یونیسف نے کہا کہ بنگلہ دیش میں معلوم ہوا ہے کہ کچھ غریب ترین خاندان ایک دن میں تین وقت کا کھانا برداشت نہیں کرسکتے ہیں جبکہ سری لنکا میں اس سروے میں بتایا گیا کہ 30 فیصد خاندانوں نے اپنے کھانے کی مقدار میں کمی کردی ہے۔اسکولوں کی بندش، انٹرنیت تک عدم رسائی، بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے غریب بچے اپنی تعلیم کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ دنیا میں بھر میں تقریباً 3 کروڑ 20 لاکھ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں اور کووڈ 19 کی وجہ سے لاکھوں بچے اس تعداد میں اضافے کی وجہ بن جائیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…