جمعرات‬‮ ، 13 جون‬‮ 2024 

جہانگیرترین، اسد عمر، شاہ محمودقریشی کی لڑائیوں نے کیسے عمران خان کو نقصان پہنچایا؟جہانگیرترین اور اسد عمر ایک دوسرے کیخلاف کیا کیاکرتے رہے؟ فوادچوہدری نے تحریک انصا ف میں لڑائیوں سے پردہ اٹھادیا،تہلکہ خیز انکشافات

datetime 23  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سائنس و ٹیکنالوجی کے وفاقی وزیر فواد چودھری نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت عوام کی توقعات پر اس قدر پورا نہیں اتر سکی جس طرح عوام سوچ رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ پارٹی کے سینئر رہنماؤں جیسے اسد عمر، جہانگیر ترین اور شاہ محمود قریشی کی ذاتی لڑائیوں کے باعث ٹیکنو کریٹس اور بیوروکریٹس کو موقع ملا اور سیاسی میدان سے منتخب ہوکر آنے والے لوگ نظر انداز ہوئے۔فوادچودھری نے مزیدکہا کہ پہلے جہانگیر ترین نے وزیراعظم کے سامنے مخالفت کر کے اسد عمر کو وزارت سے ہٹوایا پھر واپس آ کر اسد عمر نے جہانگیر ترین کو ہی فارغ کرادیا، اسی طرح شاہ محمود قریشی کی دیگر سیاسی ورکرز کے ساتھ ہونے والی مخالفت بھی کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، انہوں نے کہا کہ اس لڑائی میں عمران خان کی بنیادی ٹیم ہل کر رہ گئی جس کے باعث ان لوگوں کو موقع ملا جو سیاست سے نہیں بلکہ کچھ اور ایجنڈا لائے تھے ۔ان کا کہنا تھا کہ الیکشن سے پہلے نتھیاگلی میں عمران خان کے ساتھ بہت وقت گزارا اور محسوس کیا کہ وہ اس سسٹم کو بدلنا چاہتے ہیں اور ریفارمز کے حوالے سے ان کا نظریہ بہت مضبوظ اور واضح تھا۔ان ریفارمز اور سسٹم کو بدلنے کے لیے ایک ٹیم منتخب کی گئی مگر ان آپس کے جھگڑوں میں وہ ٹیم بکھر گئی جس نے ان آئیڈیاز کو نافذ العمل کرانا تھا اس حکومت نے اگر کوئی اہداف حاصل نہیں کیے تو اس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ایسے ٹیکنوکریٹس اور دیگر لوگوں کے آنے سے منتخب ہوکر پارلیمان میں پہنچنے والے لوگ منہ دیکھتے رہ گئے اور عوام کے نمائندوں کو موقع نہ ملنے کے باعث حکومت اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ۔

ایک سوال کے جواب میں فواد چودھری نے کہا کہ پارٹی کی اندرونی لڑائیوں کی وجہ سے وزیراعظم کا ویژن سامنے نہیں آسکا کیونکہ سیاسی ورکرز کو نظر انداز کرنے سے پارٹی کا امیج خراب ہوا اور بیوروکریٹس کو ترجیح دی گئی، فوادچودھری کا مزیدکہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت اسلام آباد دھرنے میں پارٹی ورکرز پر درج ہونے والے مقدمات سے آج تک ان نوجوانوں کی جان نہیں چھڑا سکی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت پولیس اور عدلیہ میں مطلوبہ ریفارمز نہیں کر سکی اس لیے اس حکومت کا گزشتہ حکومتوں سے کوئی زیادہ فرق نہیں ہے ۔

موضوعات:



کالم



شرطوں کی نذر ہوتے بچے


شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…