بیجنگ (این این آئی)کورونا کی نئی لہر روکنے کیلئے چین نے امریکی چکن اور پیپسی پر پابندی عائد کردی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والی وبا کورونا وائرس نے جہاں دنیا بھر میں تقریبا 90 لاکھ افراد کو متاثر کردیا تھا، وہیں اس سے عالمی سطح پر 4 لاکھ 68 ہزار سے زائد ہلاکتیں بھی ہوچکی تھیں۔اس وقت دنیا کے کئی ممالک کورونا کے کیسز بڑھنے کے باوجود لاک ڈاؤن میں نرمی لا رہے ہیں،
چین نے کورونا کی نئی لہر کو روکنے کے لیے سختیاں کرنا شروع کردیں۔چین نے کورونا کی نئی لہر کو روکنے کے لیے نہ صرف کھانے پینے کی مارکیٹیں بند کردیں بلکہ امریکا سے چکن کی درآمد کو بھی روک دیا اور ساتھ ہی امریکی مشروب کمپنی پیپسی کو بھی عارضی طور پر بند کردیا۔دارالحکومت بیجنگ میں کورونا کی نئی لہر کو دیکھتے ہوئے حکام نے نہ صرف امریکا سے چکن کی درآمد کو بھی عارضی طور پر بند کردیا بلکہ ملک میں موجود پیپسی کی فیکٹری کو بھی بند کردیا۔چین کے محکمہ کسٹم جنرل ایڈمنسٹریشن نے تصدیق کی کہ بیجنگ میں نئے کیسز کی تصدیق کے بعد حکومت نے عارضی طور پر چین سے درآمد ہونے والی چکن پر پابندی عائد کردی۔چینی حکام نے امریکی چکن کمپنی ٹائسن فوڈز پر عارضی طور پر پابندی عائد کردی اور ساتھ ہی حکام کو ہدایت کی گئی کہ اب تک مذکورہ کمپنی سے آنے والے چکن کو فروخت کے لیے پیش کرنے کے بجائے اسے حذف کرلیا جائے۔ٹائسن کمپنی چین میں سب سے زیادہ چکن درآمد کرنے والی کمپنی ہے اور امریکا میں مذکورہ کمپنی کی فیکٹری کے متعدد ملازمین میں کورونا کی تشخیص کے بعد چینی حکومت نے امریکی چکن کی امپورٹ پر پابندی عائد کی۔ چینی عہدیداروں نے بیجنگ میں موجود امریکی مشروب کمپنی پیپسی کو پاپڑ کی فیکٹری کو بھی عارضی طور پر بند کرنے کی ہدایت کردی۔پیپسی کو فیکٹری بند کرنے کی ہدایت اس وقت کی گئی جب کہ مذکورہ فیکٹری میں کام کرنے والے متعدد ملازمین میں کورونا کی تشخیص ہوئی۔