کھٹمنڈو(این این آئی) لداخ کی وادی گلوان میں چین کے ساتھ حالیہ جھڑپوں کے بعد مودی حکومت کی فسطائی پالیسیوں کے باعث بھارت کے نیپال کیساتھ تعلقات بھی کشیدہ ہو گئے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق نیپال کے ریڈیو سٹیشنوں سے بھارت مخالف نغمے نشر کرنا شروع کر دیئے گئے جو بھارتی صوبے اترکھنڈ میں بھی سنے جا سکتے ہیں۔سرکاری میڈیا کے مطابق نغموں میں نیپال کے عوام کو ترغیب دی گئی ہے کہ
وہ اترکھنڈ کے علاقے کالا پانی Lipulekh اورLimpiyadhura واپس لینے ہیں جنہیں نیپال نے اپنے نئے نقشے میں بھی شامل کیا ہے۔دوسری جانب بھارت میں کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے لداخ میں چین کے ساتھ جاری تنازع پر نریندر مودی پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے ٹویٹر پر ایک پیغام میں جاپان ٹائمز میں شائع ہونے والے ایک مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ نریندری مودی دراصل سرنڈر مودی ہے۔ مضمون میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ بھارت کی چین کو مطمئن کرنے کی پالیسی ناکام ہو گئی ہے۔ادھر بھارتی صوبے کرناٹک میں پانچ افراد کے ایک گروہ نے گائے کا گوشت لے جانے پر ایک مسلمان ڈرائیو پر حملہ کیا ہے۔پولیس کے مطابق رشید قانونی طور پر گائے کا گوشت لے جا رہا تھا تاہم اسے روک لیا گیا اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔گزشتہ ہفتے بجرنگ دل کے چھ کارکنوں کو مویشیوں کے تاجر پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار بھی کیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ چینی ائیرفورس کی لداخ میں غیرمعمولی پروازوں پر بھارتی پریشانی میں مزید اضافہ ہو گیا، بھارت ائیرفورس کے چیف کا کہنا ہے کہ چینی پیپلز لیبریشن ائیرفورس نے لداخ کے قریب فوجی ہوائی اڈوں پر مزید لڑاکا طیارے اور فورسز تعینات کردی ہیں جس پر بھارت کو تشویش لاحق ہے۔ بھارتی ائیرفورس کے چیف نے کہا کہ چین گلوان اور لداخ کے قریب فضائی فورس کی تعداد میں اضافہ کر رہا ہے اورچین کی جانب سے غیرمعمولی نقل و حرکت بھی جاری ہے
جس سے بھارت آگاہ ہے۔دوسری جانب بھارت نے اپنی فضائیہ کو شمالی اور مغربی سرحد پر ہائی الرٹ کر دیا، چین کیساتھ ہونے والی حالیہ سرحدی جھڑپوں کے بعد بھارت کے تمام جنگی طیاروں کو ہائی آپریشنل الرٹ کر دیا گیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ لداخ کے محاذ پر چینی فوج سے مار کھانے کے بعد بھارت اس وقت شدید خوف میں مبتلا ہے اور اسی باعث تمام جنگی طیاروں کو ہائی آپریشنل الرٹ کر دیا گیا ہے۔ بھارتی جنگی طیاروں کو سرحدی علاقوں میں پروازیں کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ کشیدہ صورتحال کے بعد بھارتی فضائیہ کے چیف نے بھی لداخ اور دیگر سرحدی محاذوں کا دورہ بھی کیا ہے۔