منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

“میرے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کا وعدہ کرنے والے حکمران خاموش کیوں ہیں؟ریاست مدینہ بنانے کا دعویٰ کرنے والے بھی تاحال سانحہ کے مظلوموں کو انصاف کیوں نہیں دلا سکے، طاہر القادری نے خاموشی توڑ دی

datetime 19  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ریاست مدینہ بنانے کا دعویٰ کرنے والے تاحال ماڈل ٹائون سانحہ کے مظلوموں کو انصاف کیوں نہیں دلا سکے ۔ ویڈیو پیغام میں مہناج القرآن کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ اسلام کے نام پر بنائے جانے والے ملک میں 6سال گزر جانے کے باوجود سانحہ ماڈل ٹائون کے مظلوم لوگوں کو انصاف کیوں نہیں دلایا جا سکا ۔ میرے شانہ بشانہ کھڑے ہر کر انصاف کا وعدہ کرنے والے

حکمران آج کیوں خاموش ہیں ۔ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ پہلے اس ملک پر ایسے حکمرانوں کا کی حکومت تھی جنہوں نے رات کی تاریکی میں انسانوں کے خون کی ہولی کھیلی اور نہتے شہریوں کو گولیاں مار کر شہید کیا ہمیں ان حکمران کیخلاف انصاف چاہیے تھا ۔ آج ریاست مدینہ بنانے والے کی حکومت قائم ہے اور اس سانحہ میں متاثر ہونے والے افراد حکومت سے انصاف کی توقع کر رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت اس ملک کا سربراہ وہ شخص ہے جس نے میرے شانہ بشانہ کھڑے ہو کر اعلان کیا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے مظلوم شہیدوں کو انصاف دلوایا جائے گا ، وزیراعظم عمران خان انصاف دلوانے کا وعدہ کیا تھا ، اب ان کی مرکز میں بھی حکومت ہے اور پنجاب میں بھی لیکن وہ خاموش کیوں ہیں ایک بیان تک نہیں دیا ۔ ہم عدالتوں میں مسلسل قانونی جنگ لڑ رہے ہیں، 5 سال کی جدوجہد کے بعد آزادنہ تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی تشکیل کروانے میں کامیاب ہوئے، اس میں ڈیڑھ سو سے زائد افراد بشمول نواز شریف، شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ ریکارڈ کیے گئے اب صرف اس کی رپورٹ عدالت میں پیش ہونی تھی ، اور عین اس وقت اس جے آئی ٹی کو معطل کروادیا گیا، ہمیں تاریخیں نہیں ملتی بینچ تشکیل نہیں دیے جاتے ، اور یہ سب اس ملک میں ہورہا ہے جسے ریاست مدینہ کا نام دیا جاتا ہے۔ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ جب تک مظلوموں کا انصاف نہیں مل جاتا میں قصاص کیلئے کھڑا رہوں گا ، میں ان لوگوں کو داد دیتا ہوں جو ڈٹ کر کھڑ رہے ، نہ جھکے اور نہ ہی بکے ہیں ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…