نیو یارک( آن لائن)اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرنے اور مظلوم کشمیریوں پر مظالم ڈھانے والا بھارت اقوام متحدہ کا غیر مستقل رکن بننے میں کامیاب ہو گیا۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 2 سال کے لیے سلامتی کونسل کے غیر مستقل اراکین کا انتخاب کیا ہے۔
جس میں ناروے، میکسیکو اور آئرلینڈ بھی غیر مستقل رکن بن گئے ہیں ،بھارت کو اقوام متحدہ کے 192 میں سے 184 ممالک نے ووٹ دیے جس کے بعد بھارت یکم جنوری 2021 سے 31 دسمبر 2022 تک کے لیے سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہو گیا ہے ،دوسری جانب ترکی کے ولکان بزکیر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے غیر مستقل اراکین کی ایک نشست اب بھی خالی ہے۔ پاکستان نے بھارت کے خلاف ووٹ دیا۔اقوام متحدہ میں کسی بھی ملک کو نشست حاصل کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت چاہئے ہوتی ہے۔ بھارت آخری بار 2010 میں سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہوا تھا جب اس نے 190 میں سے 187 ووٹ حاصل کیے تھے۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میںارکان کی کل تعداد 15 ہے جن میں سے 5 مستقل ارکان ہیں جن میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ اور فرانس شامل ہیں جبکہ دس غیر مستقل ارکان ہیں جنہیں دو دو برس کے لیے دنیا کے مختلف خطوں سے منتخب کیا جاتا ہے،پانچ افریقہ اور ایشیا کی ریاستوں سے، ایک یورپین یونین کی ریاستوں سے، جبکہ دو، دو ملک لاطینی امریکہ اور مغربی یورپ اور دیگر ریاستوں سے منتخب کئے جاتے ہیں ۔خیال رہے کہ اس سے قبل بھی بھارت 1950، 1967، 1972، 1977، 1984، 1991 اور 2011 میں سلامتی کونسل کا غیر مستقل رکن منتخب ہو چکا ہے۔دو برس کی مدت پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہونے والا رکن ملک فوراً دوبارہ انتخاب لڑنے کا اہل نہیں ہوتا ہے۔