نیویارک (این این آئی) امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ پاکستان میں طبی عملے کی کورونا میں مبتلا ہونے کی شرح چونکا دینے والی ہے۔رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں اور طبی عملے کو کورونا کے ساتھ ساتھ متاثرہ مریضوں کے خاندان کی جانب سے جسمانی تشدد کا بھی سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے ایک ماہ بعد ہسپتال
کورونا مریضوں سے بھر گئے ہیں، لاک ڈاؤن ختم کرنے سے پہلے پاکستان میں مریضوں کی تعداد 25 ہزار تک تھی تاہم صرف ایک ماہ میں نئے ایک لاکھ مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے باعث پاکستان کا صحت کا نظام تباہ ہونے کے قریب ہے۔ دوسری جانب 3 جون کو وزارت نیشنل ہیلتھ اینڈ ایمرجنسی سروس نے رپورٹ جاری کی تھی جس کے مطابق کورونا سے متاثرہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف کی تعداد 2 ہزار 561 تک پہنچ گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق اب تک ڈاکٹرز سمیت طبی عملے کے 25 اہلکار کورونا سے انتقال کرچکے ہیں جب کہ 8 افراد تشویشناک حالت کے باعث وینٹی لیٹرز پر ہیں۔خیال رہے کہ ملک میں مہلک وائرس کے باعث اب تک 2872 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ متاثرہ مریضوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں اور طبی عملے کو کورونا کے ساتھ ساتھ متاثرہ مریضوں کے خاندان کی جانب سے جسمانی تشدد کا بھی سامنا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ لاک ڈاؤن ختم ہونے کے ایک ماہ بعد ہسپتال کورونا مریضوں سے بھر گئے ہیں، لاک ڈاؤن ختم کرنے سے پہلے پاکستان میں مریضوں کی تعداد 25 ہزار تک تھی تاہم صرف ایک ماہ میں نئے ایک لاکھ مریض رپورٹ ہوچکے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ کورونا وائرس کے باعث پاکستان کا صحت کا نظام تباہ ہونے کے قریب ہے۔