ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) ہم خود کشی کرنے کا سوچ رہے ہیں، خدارا کرایوں میں کمی کرکے ہمیں واپس اپنے ملک لانے کے انتظامات کئے جائیں، سوشل میڈیا پر ایک پاکستانی کی ویڈیو جاری ہوئی ہے جو سعودی عرب میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے پھنسا ہوا ہے۔ انہوں نے روتے ہوئے ہاتھ جوڑ کر یہ حکومت سے اپیل کی،
انہوں نے کہا کہ ہمارے کام تین ماہ سے بند ہیں، ہم نے گھروں کے کرائے نہیں دیے جس کی وجہ سے ہم سے گھر خالی کروائے جا رہے ہیں، پاکستانی نے روتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان واپس نہیں آ سکتے جو ٹکٹ پہلے 800 ریال کی تھی اب وہ 22 سو ریال میں مل رہی ہے، ہمارے پاس کھانے کو پیسے نہیں ہیں، ٹکٹ کے لئے 22 سو ریال کہاں سے آئیں گے۔ پاکستانی نے مزید کہا کہ سنا ہے پاکستا ن پہنچنے کے بعد لوگوں کو قرنطینہ سینٹرز میں رکھا جاتا ہے جس کے الگ سے پیسے لئے جاتے ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور یہاں پاکستانی سفارت خانہ ہم سے کسی طرح کا تعاون نہیں کر رہا، ہم جانتے ہیں کہ خود کشی حرام ہے لیکن یہاں مقیم مجھ سمیت بہت سے پاکستانی خود کشی کا سوچ رہے ہیں۔ انہوں نے ویڈیو میں حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم بیوی بچے والے ہیں اس مشکل کی گھڑی میں ہماری مدد کی جائے ہمیں مرنے سے بچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پردیس میں ہم بہت مشکل میں ہیں اور پریشان ہیں، کھانے کے پیسے بھی نہیں اور کوئی ادھار دینے کو بھی تیار نہیں ہے انہوں نے پاکستانی حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ درخواست ہے کہ ٹکٹ میں کمی کرکے ہمیں واپس پاکستان لایا جائے۔