اسلام آباد (این این آئی) وفاقی حکومت نے دفاعی شعبے کیلئے 12 کھرب 89 ارب روپے مختص کئے ہیں۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کے دور ان وفاقی وزیر حماد اظہر نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں دفاع کے شعبے کیلئے 12 کھرب 89 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان کے شکر گزار ہیں کہ حکومت کی کفایت شعاری پالیسی میں شامل ہوئے۔
انہوں نے کہاکہ حکومت ان مشکل حالات میں کفایت شعاری کے اصولوں پر کاربند ہے۔ حماد اظہر نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف کم کرکے 3900 ارب روپے مقرر کردیا ہے، لاہور، وفاق اور کراچی کے اسپتالوں کیلئے 13 ارب مختص کیے گئے، زراعت ریلیف میں 10 ارب مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ بجلی کا ترسیلی نظام بہتر بنانے کیلئے 80 ارب مختص کیے گئے ہیں جبکہ موسمیاتی تبدیلی کیلئے 6 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔بجٹ دستاویز کے مطابق اگلے سال صوبوں کومجموعی طورپر2ہزار874 ارب روپے منتقل کیے جانیکاتخمینہ ہے، قابل تقسیم محصولات میں سے پنجاب کو ایک ہزار 439 ارب روپے دیے جانے کا تخمینہ ہے۔قابل تقسیم محصولات میں سے سندھ کو 742 ارب روپے دیے جانے کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ خیبرپختونخوا کو 478 ارب روپے، بلوچستان کو 265 ارب روپے دیے جانے کا تخمینہ ہے۔وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار حماد اظہر نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ رواں مالی سال فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے لیے 100 ارب روپے مختص تھے، کسانوں کو 50 ارب کی رقم دی گئی، وفاقی حکومت کے اخراجات میں مختلف پیکجز دینے کی وجہ سے اضافہ ہوا۔پی ایس ڈی پی دستاویز کے مطابق وزارت موسمیاتی تبدیلی کے 6 منصوبوں کی مجموعی لاگت کا تخمینہ ایک کھرب 25 ارب 18 کروڑ روپے لگایا گیا ہے،
ان منصوبوں میں بلین ٹری سونامی کا پہلا فیز، سسٹین ایبل لینڈ مینجمنٹ پروگرام، کلائیمیٹ چینچ رپورٹنگ یونٹ، پاکستان واش سٹریٹیجک پلاننگ اینڈکوآرڈینیشن سیل، جیومیٹک سنٹر برائے موسمیاتی تبدیلی اور کلائیمیٹ ریزیلیئنٹ اربن ہیومن سیٹلمنٹ یونٹ کا قیام شامل ہیں۔ رواں مالی سال کے اختتام یعنی 30 جون 2020ء تک ان منصوبوں پر اخراجات کا تخمینہ 9 ارب 23 کروڑ 13 لاکھ روپے ہے جبکہ آئندہ مالی سال کے دوران وزارت موسمیاتی تبدیلی کے منصوبوں کے لیے 5 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔