پاکستان، بھارت ،بنگلہ دیش میں کورونا سے اموات میں اضافہ جنوبی ایشیاجان لیوا وائرس کا نیا ہاٹ سپاٹ بن گیا

10  جون‬‮  2020

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) جنوبی ایشیا کورونا وائرس کا نیا ہاٹ سپاٹ بن گیا، پاکستان، بھارت اور بنگلادیش میں کورونا سے ہونے والی اموات میں اضافہ، امریکی اخبار بلوم برگ نے کورونا کے حوالے سے نئے اعدادوشمار جاری کردئیے جن کے مطابق اب یورپ میں کورونا وائرس پر قابو پایا جارہا ہے تاہم یہ وبا جنوبی ایشیاء میں تیزی سے پھیل رہی ہے۔

سب سے زیادہ پاکستان، بنگلادیش اور بھارت اس سے متاثر ہورہے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ شاید جنوبی ایشیا میں کورونا وائرس کبھی ختم نہ ہوسکے۔ پاکستان میں کورونا کی شرح 27 فیصد، بنگلادیش میں 19 فیصد جبکہ بھارت میں 17فیصد ہے۔ کورونا سے نمٹنے میں ناکامی کی وجہ سے پاکستان ایشیاء کا چوتھا خطرناک ملک قرار دے دیا گیا ہے۔ہانگ کانگ کے سٹڈی گروپ کے ماہرین کی جانب سے تحقیق کے بعد رپورٹ پیش کی گئی ہے جس میں خطرناک ترین اور محفوظ ترین ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے۔اس حوالے سے اسٹڈی گروپ حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ممالک کی درجہ بندی وبا سے نمٹنے کے لیے طبی وسائل کے استعمال، قرنطینہ کی سہولیات، وائرس کی تشخیص کی صلاحیت اور معاشی نقصانات کی رفتار کو معیار بناکر کی گئی ہے۔ دوسری جانب بھارت کی کورونا وبا کے خلاف حکمت عملی بری طرح ناکام ہوگئی غیرملکی جریدے ‘‘فنانشل ٹائمز’’ کے ہاتھوں مودی سرکار کی بدترین سبکی ہوئی ہے۔برطانوی جریدے ‘‘فنانشل ٹائمز’’ کے مطابق ہندوستان 1.4 ارب آبادی میں کورونا کی 7 ہزار 500 اموات کے ساتھ دنیا کا بدترین خطہ بن گیا، بھارتی وزیراعظم مودی نے 500 کورونا کیسز پر 24 مارچ کو دنیا کا ظالمانہ لاک ڈاؤن کیا اور فتح کا نعرہ لگایا۔

مودی نے تباہ ہوتی معیشت پر مئی کے آخر میں لاک ڈاؤن ختم کیا، جس کے باعث انفیکشن بڑھا اور اسپتال بھر گئے۔ رپورٹ کے مطابق مودی کا ہندوستان خطرناک حد تک وائرس کی طوالت برداشت کرنے کو تیار نہیں، ہندوستان میں لاک ڈاؤن حکمت عملی بری طرح ناکام ہو گئی، بھارت میں لاک ڈاؤن بوکھلاہٹ سے کاروبار بند، ٹرانسپورٹ معطل اور مزدور بے روزگار ہو گئے۔ لاکھوں افراد کچی آبادی، صنعتی علاقوں میں بنا معاش پھنسے رہے جب کہ بیشتر اپنے اپنے دیہاتوں کو پیدل گئے۔

رپورٹ کے مطابق بھارت میں لاک ڈاؤن سے سنگین معاشی بحران پیدا ہوا، 14 کروڑ افراد بے روزگار ہوئے، مودی کے باعث ہندوستان، 40 سال میں پہلی مرتبہ شدید کساد بازاری سے گزر رہا ہے، پوری دنیا میں لاک ڈاؤن برقرار رکھنا مشکل ترین، آبادی کے لیے دور رس معاشی مشکلات کا پیشہ خیمہ رہا، ہندوستان میں یومیہ کورونا کیسز اوسطاً 9 ہزار 439 ہو چکے ہیں۔جریدے کا انتباہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جولائی کے آخر تک بھی ہندوستان میں کورونا کیسز عروج پر نہیں پہنچیں گے۔

لاک ڈاؤن کے بعد ہندوستانی معیشت مخدوش ہوگئی جب کہ کورونا کیسز تیزی سے بڑھ رہے ہیں، شہروں سے دیہی علاقوں کو جانے والے مزدور کورونا پھیلاؤ کا ذریعہ بن گئے۔برطانوی جریدے نے کورونا کے بعد ٹڈی دل کو ہندوستانی معیشت کے لیے دوسرا بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹڈی دل کے غول ہندوستانی معیشت اور غذائی پیداوار کے لیے دوسرا بڑا خطرہ ہیں، لاک ڈاؤن کے مضر اثرات اور معاشی حقائق نے مودی کو سب کھولنے پر مجبور کر دیا۔ بھارت کا شعبہ صحت بغیر مالی وسائل شدید دباؤ میں ہے۔بھارتی حکومت نے 266 ارب ڈالر یا شرح نمو کے 10 فیصد مالیاتی پیکج کا اعلان کیا، در حقیقت ہندوستانی مالیاتی پیکج صرف شرح نمو کا 1.5 فیصد ہے۔ ہندوستان اب محدود پابندیوں، ٹیسٹنگ، ڈیٹا تبادلہ، ماسک اور صفائی کا سوچ رہا ہے، ان اقدامات کے بغیر دنیا کے دوسرے گنجان آباد ملک میں صورتحال بھیانک ہونے جا رہی ہے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…