کراچی (این این آئی) کرونا وائرس کے انفیکشن کے مریضوں کیلئے استعمال ہونے والا ایکٹیمرا انجکشن اچانک نایاب ہو گیا، 29 ہزار روپے کا انجکشن اب 1 لاکھ روپے سے زائد میں فروخت کیا جا رہا ہے۔تفصیلات کے مطابق کرونا وبا کے دوران منافع خوروں نے مریضوں کو بھی نہ بخشا، ذخیرہ اندوزوں نے انجیکشن مہنگا ہونے کے ساتھ ساتھ مارکیٹ سے
غائب بھی کر دیا، مریضوں کے لواحقین شہر بھر کی فارمیسیوں پر انجکشن تلاش کرتے رہے۔کرونا کے علاج کے لیے استعمال ہونے والے انجکشن ایکٹیمرا کی قیمت 29 ہزار روپے تھی، ایک لاکھ تک پہنچ گئی، صورت حال کو فوری کنٹرول نہ کیا گیا تو مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔ایکٹمیرا انجیکشن اس وقت پاکستان بھر میں ناپید ہو چکا ہے، ماہرین صحت کے مطابق حکومت اس کی بلیک مارکیٹنگ روکنے میں ناکام ہو چکی ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ہول سیل کیمسٹ کونسل آف پاکستان کے صدر عاطف بلو نے وزیر اعظم اور چیف جسٹس سے مطالبہ کیا ہے کہ انجکشن کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے، میڈیسن سیلرز کے مطابق پورے پاکستان میں اس انجیکشن کی ڈیماینڈ ہے لیکن اسٹاک شارٹ ہو چکا ہے، ڈریپ اور وفاقی حکومت نے صورت حال کو فوری کنٹرول نہ کیا تو مریضوں کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا۔