کراچی (این این آئی)کراچی ایئر پورٹ کے قریب طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے احمد مجتبیٰ کی میت کی شناخت معمہ بن گئی ہے۔سندھ فرانسک لیب کے سربراہ ڈاکٹر اقبال چوہدری کے مطابق ہماری رپورٹ غلط ہوسکتی ہے اور نہ لاہور لیب کی، عالمی سطح پر جب چاہیں ان رپورٹس کو چیلنج کیا جاسکتا ہے۔
ڈاکٹر اقبال چوہدری نے کہا کہ احمد مجتبیٰ کی میت پر ہماری اور لاہور لیب کی رپورٹ مختلف ہونا ناممکن ہے۔ تمام لاشوں کی شناخت سو فیصد صحیح کی جارہی ہے۔انہوں نے اپنی گفتگو میں کہا کہ پوری کوشش کی ہے تمام میتوں کی ٹھیک شناخت کی جائے، ڈی این اے کیلئے لیے گئے سیمپل ہمارے پاس موجود ہیں۔ سیمپلز کی مدد سے دوبارہ ٹیسٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔واضح رہے کہ طیارہ حادثے میں جاں بحق ہونے والے احمد مجتبیٰ کی میت پر کراچی اور لاہور کی ڈی این اے لیبز کے مختلف نتائج سامنے آئے ہیں، اس حوالے سے ان کے بھائی کا کہنا ہے کہ ہمیں بتایا گیا ہے کہ ہمارے سیمپل موجود میتوں سے میچ نہیں ہو رہے، کوئی کچھ نہیں بتارہا ہمارے پیارے کی میت کہاں گئی۔احمد مجتبیٰ کے والد کے مطابق مجموعی طور پر 3 بار ڈی این اے سیمپل لیے جا چکے ہیں، عبدالقیوم کی میت کی شناخت کے بعد بھی 2 بار سیمپل لیے جاچکے ہیں، کوئی ادارہ بیٹے کی میت کی شناخت میں تعاون نہیں کررہا۔