اسلام آباد(این این آئی)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے انکشاف کیا ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے کئی جگہ سے سفارشیں کرائیں کہ کمیشن میں نہ بلایاجائے۔ایک انٹرویومیں شہزاد اکبر نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور اسدعمر کو چینی کمیشن نے بلایاوہ پیش ہوئے۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ چینی کمیشن میں پیش نہیں ہورہے، وزیراعلیٰ سندھ نے کئی جگہ سے سفارشیں کرائیں کہ کمیشن میں نہ بلایاجائے جب سفارشیں نہ مانی گئیں تومرادعلی شاہ نے کمیشن میں آنے سے منع کردیا۔انہوں نے کہا کہ چینی کمیشن کی جانب سے مزیدوقت کی درخواست نہیں دی گئی، امید ہے آئندہ ہفتے چینی کمیشن کی رپورٹ آجائیگی، حکومت نے خودکواحتساب کیلئے پیش کیا اور احتساب ہو رہا بھی ہے۔شریف خاندان کی کرپشن سے متعلق شہزاد اکبر نے کہا کہ اسلام آبادکمپنی حمزہ شہبازکو200ملین قرضہ کی سے دے رہی ہے، یہ کیساقرضہ ہے جوصرف حمزہ شہباز کو ہی دیا جاتا ہے، شریف خاندان نے براہ راست پبلک پیسہ لوٹ رکھا ہے، حمزہ شہبازکے اثاثوں میں10سالوں میں1100فیصداضافہ ہواہے۔شہزاداکبر نے کہا کہ لندن کے فلیٹ خریدے گئے تواس وقت شریف فیملی کے وسائل نہیں تھے جس دن یہ کیس شروع ہوااس دن سے سلیمان شہبازملک سے چلے گئے اس لیے مطالبہ کیاہے شہبازشریف کانام ای سی ایل میں ڈالناچاہیے۔