ٹورنٹو( آن لائن )کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی اہلیہ صوفی گریگور ٹروڈو کا کہنا ہے کہ کوویڈ – 19 سے متاثر ہونا اور پھروز یراعظم اور تین بچوں کے ساتھ ایک ہی چھت کے نیچے رہنا “آسان نہ تھا”۔صوفی نے “ریڈیو کینیڈا” سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ میرے شوہر نے صبح سات بجے سے لے کر رات نو بجے تک اپنے دفتر میں بیٹھ کر کام کیا ۔
اس دوران میں بچوں کے ساتھ ہوتی تھی لہذا مجھ پر انتہائی احتیاط لازم تھی، میں اکیلے بچوں کے ساتھ ہوتی تھی، میں ان سے فاصلے پر رہتی تھی اور میں نے دستانے اور ماسک پہن رکھے ہوتے تھے”۔صوفی کے مطابق کرونا کے مرض کے اثرات ایک ہفتے تک ان پر غالب رہے۔ وہ کہتی ہیں کہ اس دوران “میں سونگھنے اور چکھنے کی حِس سے محروم ہو گئی”۔ مجھے “سر کے درد، جسمانی درد، بد ہضمی اور قے کی حالت کا سامنا رہا”۔کینیڈا کی خاتون اول نے بتایا کہ وہ 28 مارچ سے کرونا وائرس سے مکمل طور پر صحت یاب ہو گئیں۔ ان کی سونگھنے اور چکھنے کی حس واپس لوٹ آئی تاہم وہ پہلے جیسی نہیں رہیں۔ صوفی نے طبی میدان میں فرنٹ لائن پر کام کرنے والے عملے اور اہل کاروں کو سراہتے ہوئے انہیں “ہیرو” شمار کیا۔دوسری جانب کینیڈا کی وزارت صحت نے بدھ کے روز اپنے بیان میں اعلان کیا کہ ملک میں کرونا کے تصدیق شدہ کیسوں کی مجموعی تعداد 62046 ہو چکی ہے۔ ان میں اب تک 4043 مریض فوت ہو چکے ہیں۔