اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

میرے شوہر کو ہسپتال میں داخل کرنا تو دور کی بات، انہوں نے ایمبولینس سے اسٹریچر باہر نہیں نکالنے دیا ،دو گھنٹے سڑکوں کی خاک چھانتی رہی ، شوہر نے تڑپ تڑپ کر میری گود میں جان دی ، کرونا وائرس سے جاں بحق ہونیوالے ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ کا انتہائی افسوسناک بیان

datetime 4  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)کرونا وائرس سے تڑپ تڑپ کر زندگی کی بازی ہارنے والے ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ کا رولا دینے والا بیان سامنے آیاہے ۔ تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر فرقان کی اہلیہ نے بتایا کہ شوہر کی حالت خراب دیکھ کر میں نے خود ایمبولینس کا بندوبست کیا ۔ایمبولینس مل گئی لیکن مشکل مزید بڑھتی گئی ، شہر میں دو گھنٹے تک اپنے شوہر کو لے کر پھرتی رہی ،ہر ہسپتال گئی لیکن کس نے میرے شوہر کو ہسپتال میں داخل کرنا

تو دور کی بات انہوں نے ایمبولینس سے اسٹریچر باہر نہیں نکالنے دیا ۔ سڑکوں کی خاک چھانتی رہی لیکن کسی کو خدا کا خوف نہیں آیا ، ایمبولنس کے ڈرائیور نے بھی ان کی مزید مدد کرنے سے انکار کیا تو مجبور ہو کرگھر واپسی کا فیصلہ کیا ،شوہر نے ان کی گود میں جان دے دی۔ قبل ازیں کراچی میں بروقت وینٹی لیٹر نہ ملنے پر کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے سینئر ریڈیولاجسٹ ڈاکٹر فرقان کی انتقال سے قبل آڈیو کال سامنے آگئی جس میں وہ وینٹی لیٹر کیلئے ساتھی ڈاکٹر سے التجا کر رہے ہیں۔آڈیو کال میں ڈاکٹر فرقان اپنے ساتھی دوست ڈاکٹر عامر کو وینٹی لیٹر کا انتظام کرنے کا کہہ رہے ہیں اور اپنی طبیعت سے آگاہ کررہے ہیں۔فون کال پر ڈاکٹر فرقان اپنے دوست ڈاکٹر عامر سے گفتگو کرتے ہوئے بتارہے ہیں کہ وہ گھر پر قرنطینہ میں ہیں اور ایمبولینس وینٹی لیٹر کی دستیابی کی تصدیق سے قبل ہسپتال لیجانے کو تیار نہیں۔ ڈاکٹر فرقان نے اپنے دوست سے التجا کی کہ اپنے تعلقات استعمال کرتے ہوئے ہسپتال میں علاج کے لیے جگہ کو ممکن بنائیں۔معروف اینکر نادیہ مرزا نے بھی اس حوالے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’اگر کوئی سننے کا حوصلہ رکھتا ہے تو ڈاکٹر فرقان کی مرنے سے کچھ دیر قبل کی اپنے دوست سے کی گئ گفتگو سن لے۔ میرے پاس الفاظ ختم ہیں دل پھٹ جائیگا ایسا لگ رہا ہے۔ ‘‘، واضح رہے کہ 4 روز قبل کورونا کا شکار ڈاکٹر فرقان گزشتہ رات بروقت وینٹی لینٹر نہ ملنے پر

جاں بحق ہوگئے تھے۔اہل خانہ 2 گھنٹے سے زائد ڈاکٹر فرقان کو ایمبولینس میں لیکر وینٹی لیٹر تلاش کرتے رہے اور بلآخر وہ مردہ حالت میں ہسپتال پہنچائے گئے۔ڈاکٹر فرقان کراچی انسٹی ٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیزز (کے آئی ایچ ڈی) سے ایک ماہ قبل ریٹائر ہوئے تھے۔سینئر میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر سلمیٰ کوثر کے مطابق 60 سال کے ڈاکٹر فرقان نجی اسپتال میں خدمات انجام دے رہے تھے، ان کی اہلیہ میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔‎

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…