نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی تیل کی صنعت کو 1930ء کے بعد آج حالات انتہائی خراب ہیں ۔ امریکا کی آئل کمپنی اس وقت مکمل طور پر کریش کر گئی ہے ۔ تاہم یہ امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جلد وہ پھر اپنے پائوں پر دوبارہ کھڑی ہو جائے گی ۔ معروف رائٹر پیگی نونن نے اپنے حالیہ کالم میں لکھا کہ دنیا کی سپر پاور امریکا اس وقت کرونا وائرس کی مکمل لپیٹ میں آچکا ہے
جس کی وجہ سے کروڑوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں ۔ معیشت بری طرح بیٹھتی جارہی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ ایسی قومی معاشی بدحالی پہلے کبھی نہیں دیکھی ، مہلک وباء نے سب کچھ تباہ کر دیا ہے ۔ اگر یہی حالات طوالت اختیار کر گئے تو مستقبل میں اندھیروں کے سوا کچھ نہیں نظر آئے گا ۔ دوسری جانب امریکی ماہرین نے امریکا کو سب سے بڑے مسئلے آئل کمپنی سے متعلق کہا ہے کہ اس وقت آئل مارکیٹ مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے ۔ امریکا کے ساحل پر درجنوں آئل ٹینکرزتو موجود ہیں لیکن کوئی تیل کا خریدار نہیں ،جس کے بعد تیل پیدا کرنے والوں کے پاس ایک ہی آپشن بچا ہےجب کوئی خریدار نہیں تو پھر تیل کے کنویں بند کر دیئے جائیں لیکن اگر ایسا ہوا تو ملک کی تمام کمپنیاں دیوالیہ ہو سکتیں ہیں ۔