ہفتہ‬‮ ، 13 ستمبر‬‮ 2025 

کمزور، جنگ زدہ ممالک کی مدد نہ کی تو کورونا متاثرین کی تعداد کہاں تک پہنچ جائیگی؟بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی نے خبر دار کردیا

datetime 29  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی )بین الاقوامی ریسکیو کمیٹی (آئی آر سی) نے خبردار کیا ہے کہ اگر کمزور ممالک کی فوری مدد نہ کی گئی تو دنیا میں ایک ارب افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق آئی آر سی نے کہا کہ اس وائرس کے عالمی پھیلاؤ کو کم کرنے میں مالی اور انسانی امداد کی ضرورت ہے۔ادارے کے مطابق کمزور ممالک جیسے افغانستان اور شام کو کسی بڑی وبا سے بچنے کے لیے

فوری فنڈنگ کی ضرورت ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ ’ابھی مختصر وقت بچا ہے اور اسی وقت میں مربوط ردعمل کی ضرورت ہے۔عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور امپیریل کالج لندن کے ماڈلز اور اعداد و شمار پر مبنی آئی آر سی کی رپورٹ میں پیشگوئی کی گئی کہ عالمی سطح پر 50 کروڑ سے ایک ارب کے درمیان افراد میں وائرس پھیل سکتا ہے۔اس میں یہ بھی کہا گیا کہ تنازعات سے متاثرہ اور غیر مستحکم ممالک کے درجنوں علاقوں میں 30 لاکھ سے زیادہ اموات ہوسکتی ہیں۔آئی آر سی کے سربراہ ڈیوڈ ملی بینڈ نے کہا کہ ان نمبروں کو ویک اپ کال کے طور پر دیکھنا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ کمزور اور جنگ زدہ ممالک میں اس وبائی بیماری کے تباہ کن اور انتہائی غیر متوازن نتائج سامنے نہیں آئے اس لیے مخیر ممالک فوری طور پر لچکدار فنڈنگ کریں۔ادارے کے مطابق حکومتوں کو انسانی امداد کی راہ میں حائل رکاوٹ کو دور کرنے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔ترقی پذیر دنیا کے بہت سے ممالک میں سرکاری سطح پر انفیکشن کی شرح یا اموات کی تعداد کم بتائی جارہی ہے یقیناً وہاں اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے۔یمن میں ڈاکٹر کیرولین سیگین بتایا کہ وہاں کووڈ 19 سے صرف ہسپتالوں میں نہیں بلکہ ویسے بھی مر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ہمیں یقین ہے کہ وہاں مقامی ٹرانسمیشن جاری ہے لیکن جانچ کی صلاحیت انتہائی کم ہے۔دنیا بھر میں کورونا وائرس کے کیسز پر نظر رکھنے والے ویب سائٹ کے اعداد وشمار کے مطابق امریکا بدستور پہلے نمبر پر ہے جہاں ہلاکتوں کی تعداد 56 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ تصدیق شدہ کیسز 10 لاکھ کے قریب تر پہنچ چکے ہیں۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر


حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…