واشنگٹن(این این آئی )امریکی پینٹاگان نے ایک جدید ٹیکنالوجی کا انکشاف کیا ہے جس کے ذریعے امریکی اہداف پر حملے کا ارادہ رکھنے والے ایرانی بحری جہازوں کو حرکت میں آنے سے پہلے ہی نشانہ بنا کر غرق کیا جا سکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق محفوظ فاصلے سے ایران پر حملے اور ایرانی خطرات کو نشانہ بنانے کے لیے بحری جہازوں، ڈرون طیاروں، ریڈارز اور دیگر نوعیت کے
سسٹم کے حوالے سے ٹکنالوجی ڈیزائن کر لی گئی ہے۔امریکی وائس چیف آف اسٹاف جنرل جان ہیٹن کا کہنا تھا کہ کسی کو بھی اس بات میں شک نہیں ہونا چاہیے کہ امریکی کمان کے پاس اب کسی بھی دشمنانہ کارروائی یا معاند نیت کا جواب دینے کا اختیار آ چکا ہے، اگر ہمیں کوئی برا ارادہ نظر آیا تو ہمارے پاس مہلک طاقت کے ساتھ جواب دینے کا حق موجود ہے۔ اگر خلیج میں ایسا ہوا تو ہم اپنے دفاع کے واسطے جان لیوا اور پیس ڈالنے والی قوت سے جواب دیں گے۔جنرل ہیٹن کے مطابق درحقیقت ہماری بحریہ کے پاس نگرانی اور نشانہ بنانے کی ٹکنالوجیز کا ایک مجموعہ ہے۔ ان کے ذریعے طویل مسافت کی دوری سے ہی آنے والی چھوٹی ایرانی جنگی کشتیوں یا میزائلوں کا تعین کیا جا سکتا ہے۔ اس طرح کمان کو یقینا بہتر جوابی کارروائی کے لیے وسیع تر دورانیہ مل جائے گا۔امریکی جنرل کے مطابق ریڈار اور جدید کمیونی کیشن ٹکنالوجی کے ذریعے خطرات اور انہیں نشانہ بنانے کے حوالے سے معلومات جہازوں پر موجود کمان کو ارسال کی جائیں گی۔ اس طرح وہ زیادہ محفوظ مسافت پر رہتے ہوئے SM-6 میزائل داغ کر خطرے پر قابو پا سکتے ہیں۔ علاوہ ازیں یہ نظام حملے کے واسطے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ایک صحافی کے سوال کے جواب میں جنرل ہیٹن کا کہنا تھا کہ سیدھی سی بات ہے کہ صدر ٹرمپ کا پیغام واضح ہے وہ یہ کہ ضرورت پڑنے پر امریکی بحریہ بھرپور جواب دے گی۔