واشنگٹن(این این آئی)امریکی اخبار نے کہاہے کہ عراق ایران سے آزاد ملک کی حیثیت سے اپنے وژن کو آگے بڑھانے میں اب تک کامیابی حاصل کر چکا ہے۔ عراق نے ایرانی دبا ئوکے باوجود اس کے ساتھ سرحدیں کھولنے سے انکار کر دیا ہے۔امریکی اخبار کے مطابق عراق اور ایران کے درمیان زمینی سرحد کھولنے کے معاملے پر رسا کشی ہو رہی ہے۔
گاڑیوں کی سرحد پار آمد ورفت اور کراسنگ کھولنے کی تاریخ کے حوالے سے دونوں ممالک کا اپنا اپنا نقطہ نظر ہے اور کوئی بھی پیچھے ہٹنے کو تیار دکھائی نہیں دیتا۔ عراق نے پانچ ہفتے قبل کرونا وائرس کے پھیلا ئوکو محدود کرنے کے لیے ایران کے ساتھ سرحد سیل کر دی تھی۔ایران جو اس وائرس سے بہت زیادہ متاثر ہوا ہے عراق کے ساتھ سرحد فوری طور پر کھولنا چاہتا ہے۔اسے اپنی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد کے لیے عراق کے ساتھ تجارت کرنے کی ضرورت ہے، جبکہ خطے کے بیشتر ممالک کے ساتھ سرحدیں کھولنے کا اندیشہ رکھنے والا عراق اس وائرس سے لڑ رہا ہے۔یہ تنازع ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عراق پر ایران کا اثر و رسوخ کم کرنے کے لیے دبائو بڑھ رہا ہے۔ سنہ 2003 میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کی طرف سے عراق پر چڑھائی اور صدام حسین کا تختہ الٹے جانے کے بعد تہران کی بغداد میں مداخلت بڑھ گئی تھی۔امریکی اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کرونا وائرس پہلی بار ایران سے عراق میں آیا ہے۔ یہ عراق کی سخت کوششیں ہیں کہ اس نے کرونا کی وبا کو قابو میں رکھا اس کے باوجود اب تک 82 اموات ہوچکی ہیں۔