واشنگٹن( آن لائن ) چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس نے اس وقت پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لیا ہوا ہے۔ ہر ملک اس کا شکار ہے۔ امریکہ کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے جو کورونا وائرس کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہیں۔ امریکہ میں ابھی تک کورونا وائرس کی وجہ سے متاثرہ افراد کی تعداد 7 لاکھ 90 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ اس سے ہلاک ہونے والے افراد کی
تعداد بھی42 ہزار 500 سے زیادہ ہو گئی ہے۔اسی دوران ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاک ڈائون ختم کرنے کے لئے امریکہ کو روزانہ 20 ملین کورونا ٹیسٹ کرنے ہوں گے۔ رپورٹ ہارورڈ یونیورسٹی کے 45 ہیلتھ ماہرین کی جانب سے تیار کی گئی ہے جس میں عندیہ دیا گیا ہے کہ امریکہ کی ایک بہت بڑی تعداد کے ابھی تک کورونا ٹیسٹ ہی ممکن نہیں ہو سکے ہیں۔اس لئے ہمیں اپنی ٹیسٹنگ کی رفتار بڑھائی ہو گی۔ماہرین کا کہنا تھا کہ ہم ایک دم سے دن میں 20 ملین ٹیسٹ نہیں کر سکتے، لیکن ہم آہستہ آہستہ اس طرف جا سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھاکہ ابتدائی طور پر ہمیں کم از کم 5 ملین سے آغاز کرنا ہو گا ، اس کے بعد ہی ہم اس قابل ہوں گے کہ شاید ہم جون تک اس قابل ہو جائیںکہ شاید دن میں 20 ملین کورونا ٹیسٹ کر سکیں۔رپور ٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ یہی ایک واحد راستہ ہے جس کی مدد سے ہم ا س قابل ہو سکتے ہیں کہ ہم امریکہ میں لاک ڈاون مکمل طور پر ختم کر کے دوبارہ پہلے کی طرح زندگیاں گزار سکیں۔یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھی عندیہ دیا گیا تھا کہ شاید وہ مئی کے آغاز میں لاک ڈائون ختم کر دیں گے۔ لیکن ہارورڈ یونیورسٹی کے ماہرین کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسا تب تک ممکن نہیںہو گا جب تک ہم اس قابل نہ ہو جائیں کہ ہم ایک دن میں کورونا وائرس کے 20 ملیں ٹیسٹ کرلیں گے۔