منگل‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاکستانی تاجروں نے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے مدد طلب کر لی

datetime 12  اپریل‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مر کزی تنظیم تا جران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ ملک اور قوم پر آنے والے اس مشکل وقت میںافواج پاکستان آگے بڑھ کر قومی حکمت عملی کی تشکیل اور معیشت کو درپیش مسائل کو حل کروانے میں اپنا کردار ادا کر ے اور ملکی معیشت کو بچانے کیلئے فوری طور پر معیشت بچاؤ پیکیج کا اعلان کیا جائے،

انھوں نے کہا ملک بھر کی تا جر برادری نے رضاکارانہ طور پر ابھی تک اپنے کاروبار بند رکھ کر وزیراعظم عمران خان ،وفاقی وزراء کو خط لکھ کر ملک کی چھوٹے اور بڑے کاروباری طبقے کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے 21نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈسے بھی آگاہ کیا مگر حکومت کے پاس معیشت کے نمائندگان سے ملنے اور ان کے مسائل حل کر نے کے لیے وقت نہیں ، بارہ سوارب کے ریلیف پیکیج کا اعلان تو کیا گیا مگر کاروبار بچانے و بحالی معیشت کیلئے کوئی پیکیج نہیںدیا گیا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے مر کزی اور صوبائی صدور پنجاب کے صدر شر جیل میر ، صدر صوبہ خیبر پختونخواہ شرافت علی مبارک اور،آزاد کشمیر گلگت بلتستان، راولپنڈی اور اسلام آباد کے تاجر رہنمائوں کے ہمراہ مشتر کہ پر یس کانفر نس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔محمد کاشف چوہدری نے کہا اشیائے خوردونوش سمیت میڈیکل اسٹورز ،کلینکس ،تمام منڈیاں ،منی چینجرز ،ورکشاپس ،آپٹکس ،ایزی پیسہ ،لانڈری ،ریسٹورنٹس بنک کھلے ہیں، اب وزیراعظم عمران خان نے خود 14 اپریل سے کنسٹرکشن انڈسٹری کھولنے کے اعلان کر دیا ہے ،اس کا مطلب رئیل اسٹیٹ دفاتر ،سرکاری و پرائیویٹ سوسائٹیز کے ساتھ بین الاضلاعی و لوکل ٹرانسپورٹ، اینٹوں کے بھٹے ،کرشنگ پلانٹس ،سریا،سیمنٹ ،پائپ، سینٹری ،ھارڈوئر ،الیکٹرک،لکڑی ،ماربل ،ٹائلز و متصل 45 سے زائد کاروباروں کو کھل جا ئیں گے ، محمد کاشف چوہدری نے کہااگر حکومت خود 80 فیصد کاروبار کھولنا چاہتی ہے تو پھر کم رش والے کپڑے ،جوتے ،موبائل ،کمپیوٹرز ،گفٹ آئٹمز ،فرنیچر ،آٹوز ،الیکڑونکس کے کاروبار کو بلاوجہ کیوں بند رکھا جا رہا ہے ،حکو مت کی اس حکمت عملی کے بعد تاجر برادری بقیہ 20 فیصد کاروبار کو خود کھول دیں گے، انھوں نے کہا وفاقی حکومت لاک ڈائون کے معاملے پرخود کنفیوزن اور عدم یکسوئی کا شکار ہے،وزیراعظم لاک ڈاؤن کے مخالف اور صوبے حامی ہیں، جبکہ وزیراعظم عمران خان کی تقاریر اور میٹنگز کے ثمرات ابھی تک قوم تک نہیں پہنچے ،لاک ڈاؤن عبادت گاہوں ،تعلیمی اداروں و پبلک ٹرانسپورٹ کی بندش ،اور کاروباروں کے بند کرنے تک محدود ہے ، جبکہ دوسری طر ف یوٹیلٹی اسٹورز ،احساس پروگرام ،تقسیم راشن کے اجتماعات،کرونا سے بچائو کے اصول وضوابط پر عمل درآمد نہ ہو نا لاک ڈائون کا مذاق اُڑنے کے مترادف ہے ۔

موضوعات:



کالم



عمران خان کی برکت


ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…