اسلام آباد (این این آئی) پی آئی اے کے پائلٹس کے جہاز اڑانے سے انکار کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے جس کے مطابق پائلٹس کا مؤقف ہے کہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ہدایات پرعمل نہیں کیا جا رہا۔پائلٹس اورکیبن کریو کے مطابق کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے فراہم کیا گیا حفاظتی سامان ناکافی ہے۔کینیڈا سے واپسی پر طیارے میں اسپرے کے بغیر استنبول سے پاکستانیوں کو سوار کرایا گیا، ناکافی حفاظتی انتظامات پر کپتانوں نے ڈی بریف نوٹ لکھ دیا۔قومی ائیر لائن کے جہازوں کے عملے کے مطابق اسلام آباد
سے گلگت جانے والی پرواز میں جراثیم کش اسپرے تک نہیں کیا گیا جبکہ کینیڈا جانے والی پروازمیں 40 فیصد مسافر ماسک کے بغیر سوار ہوئے، کپتان کی نشاندہی پر ماسک جہاز میں پہنچائے گئے جس سے جہاز 34 منٹ تاخیر سے روانہ ہوا اس کے علاوہ کینیڈا سیآنی والی پرواز پر مسافروں کی اسکریننگ کی تفصیلات ہی فراہم نہیں کی گئیں۔انکشاف ہوا کہ پی آئی اے عملے کو ماسک اور گلووز نہ صرف کم بلکہ ناقص معیار کے دیئے گئے۔دوسری جانب دوسری جانب سول ایوی ایشن اتھارٹی نے بین الاقوامی پروازوں کے لیے نیا ہدایت نامہ جاری کر دیا ہے جس کے مطابق مسافروں اور جہاز کے کریو کو 24گھنٹوں کے لیے لازمی قرنطینہ میں رکھا جائیگا۔