اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)ڈی جی ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر امجد محمود نے کہا ہے کہ عوام کرونا وائرس کو ایزی نہ لیںاحتیاط کریں ، وزیراعظم نے بھی لوگوں سے زیادہ سے زیادہ احتیاط کرنے کیلئے زور دیا ہے ۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس 30لیب ہیں جو کام کر رہی ہیں ان کی تعداد ہم 50لے جانا چاہتے ہیں اور حکومت کا ارادہ ہے کہ ہم ٹیسٹ کی صلاحیت 9لاکھ تک لے کر جائیں گے ۔
ڈاکٹر امجد کا کہنا تھا کہ عوام متوازن غذا کھائیں ، خوب سوئیں ، ہلکی پھلکی ورزش کریں ، جب بھی کسی کے قریب بیٹھیں تو ماسک کا استعمال ضرور کریں ۔ پوری دنیا اس وائرس میں پھنسی ہوئی ہے امریکہ کے اپنے لوگ مر رہے ہیں سازش میں کوئی حقیقت نہیں ۔ اگر کسی کا سانس خراب ہو تو فوری طور پر 1166پر کال کرے ، حکومت فوری رابطہ کریگی اور ڈاکتر علاج کریں گے ۔ اگر کسی کو شوگر ہے تو اپنی ادویات کا استعمال جاری رکھے ، اگر کرونا کی کوئی علامت تو ڈاکٹر سے رابطہ کریں ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ایک لٹر پانی میں ایک چمچ بلیچ ڈالیں اور اس سے اپنی چیزوں کو دھوئیں ۔ پروگرام میں موجود ماہر امراض سینہ ڈاکٹر شازلی منظور نے کہا ہے کہ ایک دوہفتے میں ہمیں پتہ چل جائے گا کہ پاکستان میں کرونا کے کتنے مریض ہو سکتے ہیں ۔ ابھی تو ہمارے پاس 50ہزار کٹس بھی نہیں ۔ کرونا سے ہر عمر کے لوگ ہی متاثر ہو سکتے ہیں ۔ عوام متوازن غذا کھائیں ، باہر سے آئیں تو ہاتھ منہ دھوئیں اور زیادہ سے زیادہ احتیاط ، کلونجی کے چند دانے استعمال کے جائیں ، ٹوٹکوں سے پرہیز کریں ، اس وائرس کا مقابلہ ٹوٹکوں سے ممکن نہیں ۔ گرم پانی اور چائے پینے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا ۔ ان کا مزید کہنا تھا عوام کرنسی نوٹ گننے کیلئے تھوک کا استعمال ہر گز نہ کریں اور بعد میں صابن سے اچھی طرح ہاتھ دھو لیں ۔ اگر کسی میں کرونا کی علامات نہیں تو وہ خود ہی ٹھیک ہوجائیں گے ۔ کسی کو سانس کی بیماری ہے تو اپنی ادویات جاری رکھے اور گر بیماری شدت اختیار کرتی ہے تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔ پاکستان میں وہی وائرس ہے جو چین میں تھا تاہم اس کی شدت مختلف نوعیت کی ہو سکتی ہے ۔