ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ایرانی انتخابات میں ٹرن آؤٹ کے لیے کروناوائرس کی خبریں سنسر کرنے کاانکشاف

datetime 25  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران (این این آئی)ایران میں کرونا وائرس کی تباہ کاریوں کے بعد اب نت روز نئے نئے انکشافات ہورہے ہیں۔اب ایک نئی رپورٹ یہ منظر عام پر آئی ہے کہ ایرانی حکومت نے ملک میں پارلیمانی انتخابات میں زیادہ ٹرن آؤٹ کو یقینی بنانے کے لیے تین روز تک کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی خبروں کو چھپایا تھا اور انھیں سرکاری یا نیم سرکاری میڈیا کے ذریعے منظرعام پر آنے نہیں دیا۔اس بات کا انکشاف

جلا وطن ایرانیوں کی ایک ویب گاہ نے دستاویزات کے حوالے سے کیا ۔ایرانی نظام کو یہ خدشہ لاحق تھا کہ اگر انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح کم رہتی ہے تو پھر منتخب پارلیمان کی قانونی حیثیت پر سوالات اٹھنا شروع ہوجائیں گے کیوںکہ عام ایرانی شہری تو پہلے ہی نظام کے اقدامات سے نالاں تھے اور انتخابی عمل میں کوئی زیادہ دل چسپی نہیں لے رہے تھے۔ایرانی حکام اس بات پرمْصر ہیں کہ انھوں نے کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے فوری بعد حفاظتی تدابیر اور ضروری اقدامات کرنا شروع کردیے تھے لیکن ایران کی شہری دفاع کی تنظیم کے سربراہ غلام رضا جلالی کا 19 فروری کو لکھا گیا خط ایک مختلف کہانی بیان کرتا ہے۔‎خط میں اس میں مسلح افواج کے سربراہ ،سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکریٹری اور وزیر داخلہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ طبّی عملہ کی اضافی تربیت سمیت پیشگی حفاظتی اقدامات کریں، عوام کو غیر ضروری اجتماعات سے گریز اور سفر نہ کرنے کی تلقین کریں،انھیں حکومت کے اقدامات کی یقین دہانی کرائیں۔اس دستاویزات کی شق 15 میں لکھاکہ عوامی اجتماعات پر کنٹرول کے لیے اقدامات کو سخت کردیں اور(انتخابات کے بعد) صحتِ عامہ پر اپنی توجہ مرکوز کریں۔ایران نے اس خط پر درج تاریخ 19 فروری ہی کو قْم شہر میں کرونا وائرس سے دو ہلاکتوں کی اطلاع دی تھی۔اس کے دو روز بعد 21 فروری کو ایران میں گیارھویں پارلیمانی انتخابات منعقد ہوئے تھے۔ان میں ایرانی ووٹروں نے کوئی دل چسپی نہیں دکھائی تھی اور ووٹ ڈالنے کی شرح بہت کم رہی تھی۔اس سے ایرانی عوام کے گذشتہ 41 سال سے ملک میں برسراقتدار نظام پر اعتماد کی قانونی حیثیت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے ملک دشمنوں کے کرونا وائرس کے بارے میں ’’منفی پروپیگنڈا‘‘ کو کم ٹرن آؤٹ کا ذمے دار ٹھہرایا تھا۔انھوں نے 23 فروری کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اس وائرس کے بارے میں دشمنوں نے انتخابات سے چند ماہ قبل ہی منفی پروپیگنڈا شروع کردیا تھا۔ان کے میڈیا نے ایرانی ووٹروں کو برگشتہ کرنے میں کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کیاہے۔‎

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…