کراچی (این این آئی) سول اسپتال کراچی میں خلاف قانون فارما سسٹ ادویہ کی ترسیل کی راہ میں رکاوٹ بن گیا۔ گریڈ 19کی اسامی پر گریڈ 17کے جونیئر فارماسسٹ کو تعینات کرکے 4فیصد کمیشن کی طلبی نے رجسٹرڈ سپلائرز اور کنٹریکٹرز کو مشتعل کردیا ،
دواؤں کی سپلائی رکنے سے صوبے کا سب سے بڑا تدریسی اسپتال میں دوبارہ دواؤں کے بحران پیدا ہونے کے خدشات ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق سول اسپتال کراچی میں چیف فارماسسٹ گریڈ 19کی جگہ جونیئر ترین گریڈ 17کے من پسند فارماسسٹ عبدالرزاق کو تعینات کرکے سپریم کورٹ کے حکم کے نہ صرف پرخچے اڑادیئے گئے ہیں بلکہ مذکورہ فارماسسٹ اپنے زائد کمیشن کے حصول کیلئے جعلی ، غیر معیاری دوائیں کھلم کھلا خرید رہے ہیں بلکہ مذکورہ غیر قانونی سنگین حساس معاملہ پہلے ہی سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہے اور تاحال محکمہ صحت کے بدعنوان افسروں نے سندھ ہائیکورٹ کے فاضل ججوں کو یہ نہیں بتایا کہ جعلی اور غیر معیاری دواؤں کی خریداری خلاف قانون فارماسسٹ کی کمیشن خوری کی وجہ سے سول اسپتال میں جاری ہے جبکہ ادویہ سپلائی کرنے والے سپلائرز اور کنٹریکٹرز نے صحافیوں کو بتایا کہ جونیئر خلاف قانون فارماسسٹ کمیشن کی عدم ادائیگی پر دو ، دو روز لوڈ ٹرکس اسپتال میں کھڑے رکھتے ہیں جس سے ہمیں کرائے کی مد میں ہزاروں روپے کے نقصان کا سامنا ہے بلکہ اسپتال کی انتظامیہ اے ایم ایس اسٹور اور ایم ایس بھی ہماری جائز شکایات کا ازالہ نہیں کررہے ہیں خلاف قانون فارماسسٹ کو ہٹایا نہ گیا تو ہم احتجاجاً داوؤں کی سپلائی روک دیں گے جس کی ذمہ دار اسپتال کی انتظامیہ ہوگی۔