اتوار‬‮ ، 17 اگست‬‮ 2025 

نئی دہلی فسادات میں مارے گئے اپنے دو بیٹوں کی لاشیں اٹھانے والے باپ کی دردناک داستان

datetime 1  مارچ‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)نئی دہلی فسادات کی نظر ہونے والے دو بیٹوں کی لاشیں اٹھانے والے باپ کی دردناک داستان سامنے آگئی ۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی دارلحکومت نئی دہلی کے بابو خان کا فسادات میں مارے گئے دو بیٹوں لاشیں اٹھانا زندگی کا سب سے دردناک مرحلہ قرار ۔ دہلی فسادات کے دوران جاں بحق ہونیوالے 30سالہ عامر خان اور 19سالہ ہاشم علی کی لاشوں کا پوسٹمارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں ۔

بابو خان کے دونوں بچے جاں بحق ہونیوالے 44افراد میں شامل ہیں جنہیں شمالی مشرقی دہلی فسادات میں مارا گیا ۔ ۔ افسردہ بابو خان ​​پہلے لاشیں مصطفیٰ آباد میں اپنے بیٹے عامر خان کے گھر لے گئے جہاں ان کی دو بیٹیاں اپنے والد عامر کی گھر واپسی کی منتظر تھیں۔ان لاشوں کو پہلے مصطفیٰ آباد میں عامر خان کے گھر رکھا گیا، جہاں ہزاروں افراد لواحقین سے تعزیت کے لئے جمع ہوئے تھے، اس کے بعد بابو خان ​​نے اپنی زندگی کا سب سے مشکل سفر کا آغاز کیا یعنی وہ اپنے دونوں بیٹوں کی لاشوں کو اپنے کندھے پر اٹھا کر قبرستان میں چھوڑ کرآیا۔واضح رہے کہ بھارتی دارلحکومت نئی دہلی میں انہتا پسند جنونی ہندوؤں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والے مسلمانوں کی تعداد 44ہوگئی ہے۔تین سو سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ نئی دہلی میں منظم منصوبے کے تحت مسلمانوں پر حملے کروائے گئے۔معاملے پر پردہ ڈالنے کے لیے بھارتی سرکار نے نمائشی مقدمات اور گرفتاریاں بھی کی ہیں

موضوعات:



کالم



وین لو۔۔ژی تھرون


وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…