لاہور(این این آئی)بار بار پکڑے جانے کے باوجود اتائیت جاری رکھنے والوں کے خلاف مربوط اور جامع ایکشن پلان تیار کر لیا گیا۔سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر ڈیپارٹمنٹ اور سی او پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن کی زیر صدارت اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں ڈی جی ہیلتھ سروسز، ضلعی انتظامیہ، پولیس، پراسیکیوشن اورینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن سمیت متعلقہ اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
تحقیقات کے دوران نامکمل شواہد پر افسران اور ملازمین کے خلاف کارروائی جبکہ اتائی کو ڈگری بیچنے والے ڈاکٹر کی رجسٹریشن منسوخ کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔نامکمل شواہد لینے والوں کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اسی طرح اتائی ڈاکٹروں کو لائسنس بیچنے یا کرائے پر دینے والے ڈاکٹروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔اتائی کو کرائے پر دی گئی جگہ بلیک لسٹ اور باربار پکڑے جانے والوں کی تصاویر جاری کی جائیں گی۔نامکمل شواہد کی وجہ سے اتائی سزاؤں سے بچ جاتے ہیں اور دوبارہ وہی کام کرتے ہیں۔اتائی کو مدد دینے والے ڈاکٹروں کی پی ایم ڈی سی سے رجسٹریشن منسوخ کروانے کے ساتھ ساتھ ڈاکٹروں کی تصاویر ویب سائٹ اور سوشل میڈیا پر لگائی جائیں گی۔ سیکرٹری پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کئیر کاکہناتھا کہ ایک دفعہ پکڑے جانیوالے اتائی ڈاکٹروں کا بائیو میٹرک ڈیٹابیس بھی بنایا جائے گا۔ ڈیٹابیس کی مدد سے جگہ بدل کر کام کرنے والے اتائیوں کا پتہ چلا کر ان کا خاتمہ ممکن بنایا جا سکے گا۔کیپٹن (ر) محمد عثمان کا مزید کہنا تھا کہ اتائیت کے لیے استعمال ہونے والے مکان یا دوکان کو بھی بلیک لسٹ کیا جائے گا۔بلیک لسٹ ہونے والی جگہ دوبارہ کمرشل مقاصد کے لیے استعمال نہیں ہو سکے گی۔ کمرشل جگہ کرائے پر دینے والے محتاط رہیں اور اتائیوں کو جگہ کرائے پر مت دیں۔اس موقع پرسی ای او پنجاب ہیلتھ کئیر کمیشن ڈاکٹر شعیب نے کہا کہ کارروائیوں کو مزید موثر بنانے کے لیے ٹیموں کے مخصوص ایس او پی بنا رہے ہیں۔ دورانِ کارروائی ٹیم میں دو سے زائد ممبران کی لازمی شمولیت جبکہ ڈرائیور گاڑی سے باہر نہیں جا سکے گا۔