اسلام آباد (این این آئی) وزیراعظم عمران خان نے سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں فوری طور پر اور بڑے پیمانے پر کریک ڈاؤن کا حکم دیدیا ۔ یہ فیصلہ وزیرا عظم عمران خان کی زیر صدارت کھانے پینے کی چیزوں اور دیگر اشیا کی سمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں لیا گیا۔ اجلاس میں وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی مخدوم خسرو بختیار،
وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکورٹی، قائم مقام چیئرمین ایف بی آر، صوبائی ہوم سیکرٹریز و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے ۔وزیر اعظم نے وزارتِ داخلہ ، قانون نافذ کرنے والے صوبائی و وفاقی اداروں، ایف بی آر، صوبائی حکومتوں کو مشترکہ طور پر سمگلنگ کے خلاف فوری کاروائی کی ہدایت کی ۔ وزیر اعظم نے حکم دیاکہ وزارت داخلہ آئندہ 48 گھنٹوں میں کیے جانے والے اقدامات اور جامع لائحہ عمل پر مبنی رپورٹ پیش کرے۔ وزیر اعظم نے سمگلنگ کی روک تھام کے لئے بنائی جانے والی ٹاسک فورس کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے قلیل المدت، میڈیم ٹرم اور طویل المدت اقدامات شروع کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیر اعظم نے آئی بی ، آئی ایس آئی اور ایف آئی اے کوسمگلنگ کے خلاف موثر کریک ڈاؤن کی مانیٹرنگ رپورٹ باقاعدگی سے وزیرِ اعظم کو پیش کرنے کی ہدایت کی ۔ اجلاس کے دور ان مغربی سرحدوں پر بارڈر مارکیٹس کے قیام میں پیش رفت کی رپورٹ بھی پیش کی گئی وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ بلوچستان میں بارڈر مارکیٹس کے قیام پر پیش رفت کی رفتار کو تیز کیا جائے۔وزیر اعظم نے کہاکہ فوڈ آئٹمز کی سمگلنگ سے قیمتوں میں اضافہ اور عام آدمی تکالیف کا شکار ہوتا ہے جو کسی صورت قبول نہیں۔وزیر اعظم نے کہاکہ سمگلنگ کی وجہ سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے، سمگلنگ کی موثر روک تھام قومی مفاد کا معاملہ ہے اس میں کسی قسم کی غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔عمران خان نے کہاکہ ایرانی تیل کے حوالے سے جامع پالیسی تشکیل دی جائے۔وزیرِ اعظم نے کہاکہ سمگلنگ کی روک تھام کے لئے ٹیکنالوجی کو برؤے کار لایا جائے۔