جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

افغانستان میں تباہ ہونے والے طیارے میں سی آئی اے اور امریکی فوج کے اعلی حکام سوار تھے، طالبان نے طیارہ گرانے کی ذمے داری قبول کر لی

datetime 27  جنوری‬‮  2020 |

کابل(این این آئی) افغانستان میں مسافر طیارہ گر کر تباہ ہوگیا مسافر میں 80سے زائد افراد سوار تھے، حادثے کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان کی سرکاری ائیرلائن آریانا ائیرلائنز کا مسافر طیارہ ہرات سے کابل کیلئے پرواز کررہا تھا جو صوبہ غزنی کے مشرقی ضلع دیہک کے پہاڑی علاقے میں گر کر تبا ہوگیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق طیارے میں 80 سے

زائد مسافر سوار تھے اور طیارہ جس علاقے میں گر کر تباہ ہوا یہ علاقہ طالبان کے زیر کنٹرول ہے۔افغان میڈیا کے مطابق طیارہ مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے کے قریب گرا جس میں سوار مسافروں اور عملے کے حوالے سے کوئی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔صوبہ غزنی کے گورنر کے ترجمان نے طیارہ حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طیارہ دیہک ضلع کے علاقے سادو خیل میں گرا جب ہ حادثے میں ہلاکتوں کے حوالے سے اب تک مصدقہ اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔ترجمان گورنر نے مسافر طیارہ گرنے کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ یہ علاقہ طالبان کے زیر اثر ہے اس لیے امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ حادثے میں جانی نقصان سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے۔عینی شاہدین کے مطابق طیارہ گرنے کے بعد طیارے میں آگ بھڑک اْٹھی، حادثہ اتنا خوفناک ہے کہ طیارے میں موجود مسافروں کے زندہ بچ جانے کے امکانات نہایت کم ہیں۔ البتہ غزنی صوبے کے گورنر کے ترجمان عارف نوری نے کہا کہ ابھی تک یہ علم نہیں کہ یہ مسافر طیارہ تھا یا فوجی اور یہ بھی معلوم نہیں کہ اس میں کتنے مسافر سوار تھے۔صوبائی پولیس کے ترجمان نے بھی طیارے کی تباہی کی تصدیق کردی ہے تاہم وہ بھی یہ شناخت کرنے میں ناکام رہے کہ یہ مسافر طیارہ تھا یا فوجی۔تین سرکاری حکام کا دعویٰ ہے کہ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ افغانستان کی سرکاری فضائیہ آریانا کا طیارہ تھا تاہم فضائی کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میر واعظ میر زکوال نے ان خبروں کی تردید کی ہے۔میر زکوال نے کہ طیارہ تباہ ہوا ہے لیکن وہ ہمارا نہیں۔انہوں نے کہا کہ آریانا کی جانب سے چلائی جانے والی کابل سے ہرات اور ہرات سے دہلی کی دونوں پروازیں محفوظ ہیں۔افغان صدر اشرف غنی کے دفتر کے سینئر عہدیدار نے بتایا کہ طیارہ صوبہ غزنی میں گر کر تباہ ہوا اور حکام تفصیلات اکٹھی کر رہے ہیں۔‎

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…