اتوار‬‮ ، 16 جون‬‮ 2024 

نیب نے رانا ثناء اللہ کو کیا پرفارما دیا ہے؟ مریم نواز کی خاموشی کا کیاراز ہے؟ شہر یار آفریدی نے قسمیں کس بات پر کھائیں؟ رانا ثناء اللہ کے دھماکہ خیز انکشافات

datetime 2  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(این این آئی) مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے قومی احتساب بیورو لاہورکے ہیڈ کوارٹر میں پیش ہو کر آمدن اور اثاثوں کے حوالے سے تفتیشی ٹیم کے سوالات کے جوابات دئیے، نیب کی تین رکنی ٹیم نے رانا ثنا اللہ سے آمدن اور اثاثوں کے حوالے سے آگاہی کیلئے پرفارما فراہم کر دیا۔ پیشی کے بعد اپنے داماد شہر یار رانا اوردیگر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ گزشتہ رات فیصل آباد میں میری رہائشگاہ پر نیب طلبی کا نوٹس ملا۔

لاہور میں موجودگی کے باعث میں نے کوئی عذر پیش نہیں کیا اور نیب کی تفتیشی ٹیم کے سامنے پیش ہو گیا۔ انہون نے بتایا کہ تین رکنی ٹیم نے مجھ سے آمدن اور اثاثوں کے حوالے سے سوالات پوچھے جن کے جوابات دئیے ہیں جبکہ مجھے ایک پرفارما بھی دیا گیا ہے جس میں کافی زیادہ تفصیلات مانگی گئی ہیں۔ نیب ٹیم کو بتایا ہے کہ پرفارما کے مطابق تفصیلات فراہم کرنے کیلئے مجھے کچھ وقت درکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ پرفارمے میں جو تفصیلات مانگی گئی ہیں اس کے بارے میں انکم ٹیکس گوشواروں اور الیکشن کمیشن میں پہلے ہی ظاہر کر چکا ہوں اور اثاثوں کے ذرائع کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے نیب ترمیمی آرڈیننس کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اس پر اپوزیشن کا پہلا اعتراض تو یہ ہے کہ اسے آرڈیننس کی بجائے بل کی صورت میں ایوان میں آنا چاہیے تھا۔ حکومت نے اپوزیشن سے جن نکات پر معاہدہ کیا تھا اس میں کچھ بھی شامل نہیں کیا گیا اور جو نکات مالم جبہ اور بی آر ٹی کی کرپشن میں شامل لوگوں کو بچاتے ہیں انہیں نافذ کر دیا گیا ہے۔ اپنے خاص لوگوں کو ریلیف دینے کے لئے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی گئی ہیں۔ اب یہ سامنے آیا ہے کہ حکومت نے اس معاملے پر اپوزیشن کے ساتھ بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے اگر حکومت طے کئے گئے نکات کے مطابق اسے پارلیمنٹ میں لائے جائے تو تعاون کریں گے بصورت دیگر اپوزیشن کے تعاون کے بغیر یہ ترامیم پاس نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ آرمی ایکٹ کی حمایت کے حوالے سے کہا کہ

خبر کے ذریعے تک مجھ تک یہ بات پہنچی ہے کہ آرمی ایکٹ میں غیر مشروط تعاون کیا جائے گا کیونکہ ہماری سوچ ہے کہ آرمی کے ادارے اورآرمی چیف کے آفس کو متنازعہ نہ بنایا جائے اور تمام عہدیدار،اراکین اسمبلی اور کارکنان پارٹی کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مولانافضل الرحمان او ربلاول بھٹو سے پہلے شہباز شریف یہ بات کہہ چکے ہیں کہ اس حکومت کو گھر جانا چاہیے۔ کیونکہ جس حکومت کا ایجنڈا سیاسی انتقام ہو،جس کا مقصد صرف اپوزیشن کو جیلوں میں ٹھونسنا ہو اور جسے عام آدمی کی بہتری کا کوئی خیال نہ ہو وہ حکومت نہیں چل سکتی۔

انہوں نے کہا کہ میری رہائی ہوئی ہے لیکن دوبارہ جیل جانے کا عمل بھی جاری ہے۔ انہوں نے مریم نواز کی خاموشی کو کسی ڈیل کانتیجہ قرار دینے کے سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف کی صحت کے حوالے سے جو گفتگو ہو رہی ہے وہ انتہائی نا مناسب ہے، نواز شریف واقعی ہی بیماری ہے اور ان کی بیماری سے سب سے زیادہ جو متاثر ہو رہا ہے وہ مریم نواز ہیں۔مریم نواز سمجھتی ہیں کہ والد کی شدید علالت میں جلسہ جلوس اورریلیاں کرنا درست نہیں اور جب نواز شریف صحتیاب ہو جائیں تو پھر قیادت، عہدیدار اورکارکنان بھرپو ر جلسے جلوس اور ریلیاں کریں گے۔

انہوں نے بتایا کہ جیل سے رہائی کے بعد مجھے نواز شریف کا ٹیلیفون آیا ہے اور انہوں نے جیل میں حوصلہ اور استقامت دکھانے پر میری تحسین کی ہے۔ انہوں نے پیشی کے دوران نیب افسران کے رویے کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ میرے ساتھ تینوں افسران کا رویہ لحاظ اور ادب والا تھا اور انہوں نے مجھ سے جو بھی سوالات پوچھے ہیں میں نے ان کا جواب دیا ہے۔ انہوں نے شہر یار آفریدی کی جانب سے دھمکی کے الزام کے جواب میں کہا کہ یہ انتہائی نا مناسب بات ہے، ایک سابقہ آئی جی کی اہلیہ کے ذریعے پیغام کا مطلب کنفیوژ کرنا ہے کیونکہ یہاں تو درجنوں سابقہ آئی جیز ہیں۔

شہر یا ر آفریدی نے کہا کہ میں بیٹیوں والا ہوں میں کہنا چاہتا ہوں کہ وہ میری بھی بیٹیاں ہیں۔ شہریار آفریدی نے کابینہ کی میٹنگ میں کہا ہے کہ مجھے جو بتایا گیا میں نے اس کے مطابق آگے قسمیں کھائی ہیں اس کا مطلب ہے کہ انہیں مس گائیڈ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 2019میں درپیش مشکلات کو کسی خاطر میں نہیں لاتے لیکن یہ سال غریب آدمی کیلئے انتہائی مشکل سال تھا، ایک ریڑھی والا اور دس کروڑ کی فیکٹری والا دونوں رو رہے ہیں اور غریب کا چولہا ٹھنڈا ہو گیا ہے۔ ہماری کوشش اور دعا ہو گی کہ اس حکومت جس نے سب کو عذاب میں ڈالا ہوا ہے، جس نے معیشت کا بیڑہ غرق کر دیا اللہ تعالیٰ اس سے جان چھڑائے۔میں اس سال حکومت کو گھر جاتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…