جمعہ‬‮ ، 27 ستمبر‬‮ 2024 

فوجی عدالتوں سے پھانسی پانے والوں کا معاملہ،سپریم کورٹ نے ریکارڈ طلب کرلیا

datetime 16  جون‬‮  2015
ISLAMABAD, PAKISTAN - DECEMBER 15: Pakistani policemen stand guard at the Supreme Court on December 15, 2007 in Islamabad, Pakistan. President Pervez Musharraf ended Pakistan's six-week-old state of emergency on Saturday and swore in the new chief justice of the Supreme Court. The move comes weeks ahead of parliamentary elections scheduled for January 8, 2008, which critics and opposition parties have charged my be deeply flawed. (Photo by John Moore/Getty Images)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں سے پھانسی پانے والوں کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے جبکہ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا ہے کہ نظام کو ٹھیک کرنے کے بجائے آئین بالائے طاق رکھنا درست نہیں۔ منگل کو چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں فل کورٹ اٹھارویں،اکیسویں آئینی ترامیم،فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف درخواستوں کی سماعت کی لاہور ہائیکورٹ بارکے وکیل حامد خان نے اکیسویں آئینی ترمیم کے خلاف دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگرد پکڑے جائیں تو ان کا ٹرائل عام عدالتوں میں ہونا چاہیے،عالمی معاہدوں کے تحت عدالتی کارروائی کو خفیہ نہیں رکھا جا سکتاجس پرجسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا کہ نظام درستگی کے بجائے آئین کو بالائے طاق رکھنا درست نہیں لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایسویشن کے وکیل حامد خان نے کہا کہ آئین میں کہیں بھی ملٹری کورٹس کے قیام کا ذکر نہیں۔ سپریم کورٹ کا بھی یہی کہنا ہے کہ ملٹری کورٹس آئین کا حصہ نہیں جسٹس جواد خواجہ نے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالتوں میں تفتیش کی نااہلی اہم مسئلہ ہے ان عدالتوں میں نہ گواہ آتا اور نہ پراسیکیوٹر ۔انہوں نے اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ اٹارنی جنرل بتائیں کس قانون کے تحت ملٹری کورٹس کا قیام عمل میں آیا۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے سوال کیا کہ کیا آرمی چیف اگر پانچ افراد کو پھانسی کی منظوری دے دیں تو کیا ملٹری کورٹس میں جونیئر افسر اس کے خلاف جاسکتے ہیں ؟چیف جسٹس نے سوال کیا کہ فرض کریں اگر ملٹری کورٹس بن جاتی ہیں تو کیا آپ کو شفاف ٹرائل کا تحفظ حاصل ہو گا؟جسٹس فائز عیسیٰ نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ اگر آئین میں کہیں بھی ملٹری کورٹس کے قیام کا ذکر ہو تو وہ ہمیں دکھا دیں۔جسٹس آصف کھوسہ نے ٹرائل کورٹس کا مکمل ریکارڈ طلب کیا تاکہ اس کے معیار کا جایزہ لیا جاسکے۔ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ملٹری کورٹس کا مکمل طریقہ کار جمع کرادیا ہے۔ بعد ازاں فل کورٹ نے اٹارنی جنرل سے فوجی عدالتوں سے سزائے موت پانے والے چھ مجرموں کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔



کالم



واسے پور


آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…