نئی دہلی (این این آئی)بھارت میں مسلم مخالف شہریت کے قانون کیخلاف احتجاج اور مسلمان ہونے کی وجہ سے کانووکیشن سے نکالنے پر ایک طالبہ نے یونیورسٹی کا گولڈ میڈل ٹھکرا دیا۔ربیعہ عبدالکریم نے پانڈچیری یونیورسٹی سے گزشتہ برس ذرائع ابلاغ عامہ میں ماسٹرز کی
ڈگری مکمل کی اور بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق ریاست تامل ناڈوکے شہر پانڈچیری کی ایک یونیورسٹی میں 27 ویں کونووکیشن کی تقریب کے دوران کیرلا سے تعلق رکھنے والی گولڈ میڈلسٹ طالبہ ربیعہ عبدالرحیم کو بھارتی صدر رام ناتھ کووند کی آمد سے قبل ہی پولیس نے تقریب سے باہر نکال دیا۔ربیعہ کے طابق انہیں دیگر طلبہ نے پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ حجاب کرنے اور مسلمان ہونے کی وجہ سے انہیں تقریب سے نکالا گیا۔ کونووکیشن کی تقریب میں بھارتی صدر رام ناتھ نے تمام طلبہ میں سرٹیفکیٹس اورمیڈلز تقسیم کیے تاہم ربیعہ ہال سے باہر ہونے کی وجہ سے اپنا گولڈ میڈل اور سرٹیفکیٹ حاصل کرنے سے محروم رہیں۔بعدازاں بھارتی صدر کے جانے کے بعد ربیہا کریم کو ہال میں واپس بلایا گیا، انہیں سرٹیفکیٹ اور گولڈ میڈل پیش کیا جسے لینے سے انہوں نے صاف انکار کردیا۔ربیعہ کریم نے گولڈ میڈل لینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ صدر کی آمد پر مجھے میرے ہی کونووکیشن سے باہر نکال دیا گیا، میرا اب گولڈ میڈل لینے سے انکار کرنا بھارتی شہریت کے متازع بل کے خلاف احتجاج ہے ساتھ ہی میں ان طلبہ سے اظہار یکجہتی کرتی ہوں جنہوں نے اس کے خلاف آواز بلند کی ہے۔دوسری جانب یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس اور ربیعہ کے درمیان ہونے والے پورے معاملے سے لاعلمی کا اظہار کیا ہے۔