اسلام آباد( آن لائن ) نیب نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی پیشی کے حوالے سے وضاحت جاری کردی، کسی پارٹی چیئرمین کے نازیبا الفاظ اور دھمکی نیب کو قانونی عمل سے نہیں روک سکتی، بلاول نے وکیل کے ذریعے جنوری میں پیش ہونے کی یقین دہانی کروائی،جبکہ ان کا بیان اس یقین دہانی کے برخلاف ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق نیب نے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کی پیشی کے حوالے سے
اپنی وضاحت میں کہا کہ بلاول بھٹو نے وکیل کے ذریعے نیب کو خط لکھا۔بلاول نے خط میں کہا کہ 15جنوری کے بعد پیش ہونے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ میڈیا بیانات میں کہا گیا کہ بلاول بھٹو پیش نہیں ہوں گے ،جو کہ یقین دہانی کے برخلاف ہے۔ ترجمان نیب نے کہا کہ نیب بدعنوانی کے خاتمے کیلئے قانون کے مطابق کام کرنے والا ادارہ ہے۔کسی پارٹی کے چیئرمین کے نازیبا الفاظ اور دھمکی نیب کو قانونی عمل سے نہیں روک سکتی۔ واضح رہے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے گزشتہ روز 24 دسمبر کو نیب کے سامنے پیش نہ ہونے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ تمام کیسز کو مسترد کرتا ہوں، مجھے گرفتارکیا گیا تو زیادہ خطرناک ثابت ہوں گا، 27 دسمبر کو لیاقت آباد میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی ضرورمنائیں گے۔مجھے 24 دسمبر کو طلبی کا نوٹس ملا ہے، نیب کے لیے ہمارا مئوقف سب کے سامنے ہے، لیکن پورے ملک کو پتا ہے کہ میں نے 27 دسمبر کو کیا اعلان کیا ہے؟ میں نے ملک بھر میں بتایا ہوا ہے کہ 27 دسمبر کو لیاقت آباد میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی منائیں گے، لیکن حکومت ایک بیٹے کو اپنی والدہ کی برسی منانے سے روک رہی ہے۔ حکومت ہمیں جلسہ کرنے کی کوئی سہولت بھی نہیں دے رہی ہے۔جبکہ اوپر سے موجودہ حالات میں ہمیں نوٹس دیا جاتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا تھا کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول کا کسی کیس میں کوئی تعلق نہیں ہے،
وہ معصو م ہے۔ میں نے خود کو نیب کے سامنے بھی پیش کیا ہے۔ میں نے نیب کے سوالناموں کا بھی جواب دیا ہے۔ انکوائری کو6 مہینے گزر گئے ہیں، اب 24 دسمبر کو طلب کرنا کیس بنیاد پر ہے؟ آپ کو پتا ہے کہ میرا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے، لیکن آپ نے ملک کے ہر سیاسی کارکن کی کردارکشی کرنا ہے، مگر پاکستان پیپلزپارٹی پہلے کی طرح اب بھی دباؤ میں نہیں آئے گی۔میں نے وکلاء کی ٹیم کے
ذریعے نیب کو جواب دے دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم اور آمروں میں فرق یہ ہے کہ ہم کسی فورم سے بھاگتے نہیں ہیں۔ میں ان بے بنیاد الزامات کے باوجود پھر پیش ہوں گا، لیکن موجودہ حکومت جس طرح ملک کو چلا رہی ہے، اس سے ملک کا نقصان ہوگا۔ حکومت چاہتی ہے کہ اپوزیشن کو ہراساں کیا جائے، متحرک لوگوں کیخلاف کیسز بنائے جا رہے ہیں، عدلیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کیونکہ عدلیہ کا کام شہریوں کے جمہوری حقوق کا تحفظ کرنا ہوتا ہے۔ عدلیہ کو چاہیے ہمارے آزادی کو تحفظ فراہم کیا جائے۔